این اے 131میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم،ہائیکورٹ نے عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکدیا
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائی کورٹ نے حلقہ این اے 131کے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دے دیا ہے۔عدالت نے الیکشن کمشن کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی تک اس حلقہ سے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے بھی روک دیا ہے ۔جسٹس مامون رشید شیخ نے یہ حکم سابق وفاقی وزیرخواجہ سعد رفیق کی درخواست منظور کرتے ہوئے جاری کیا ۔گزشتہ روز عدالت میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے راہنما خواجہ سعد رفیق کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے موقف اختیار کیا تھاکہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اس حلقہ میں خواجہ سعد رفیق کے مدمقابل تھے ،عمران خان صرف 603ووٹوں سے جیتے ہیں ، ریٹرننگ افسر کو ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی گئی تھی جوانہوں نے مسترد کردی ،ریٹرننگ افسر نے صرف مسترد شدہ ووٹوں کا جائزہ لیا۔انتخابی قانون کے سیکشن 95(2)کے تحت مسترد شدہ ووٹوں کا جائزہ لے کر دوبارہ گنتی کرنا ریٹرننگ افسر کے لئے لازم ہے ، آراو نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے اپنے دائرہ اختیار کو استعمال ہی نہیں کیا،ابتداء میں ان کی طرف سے تاثر دیا گیا کہ وہ دوبارہ گنتی کروا رہے ہیں لیکن صرف مسترد شدہ ووٹوں کی گنتی کی گئی اگر ہم درخواست نہ بھی دیتے تو ایسا کرنا قانونی تقاضا تھا۔اس حلقہ کے نیچے آنے والے صوبائی اسمبلی کے دونوں حلقے پاکستان تحریک انصاف کے امیدواروں کی درخواستوں پر کھولے گئے اور دونوں حلقوں میں مسلم لیگ (ن) کے ووٹوں میں اضافہ ہواجس سے اس حلقہ میں ووٹروں کے رجحان کا پتہ چلتا ہے ،اگر حلقہ این اے 131میں دوبارہ ووٹوں کی گنتی کی جائے تو خواجہ سعد رفیق کے ووٹوں میں یقینی طور پر اضافہ ہوگا ،وکیل نے مزید کہا کہ ان کے موکل کا کہنا ہے کہ 2800ووٹ گنے ہی نہیں گئے ، عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے موقف اختیار کیا کہ آر او نے موقف سنے بغیر مسترد ووٹوں کی گنتی کا حکم دیا، آراو کو فریقین کا موقف سننے کے بعد گنتی کا حکم دینا چاہیے تھا، ہمیں صرف نوٹس ملا تھا کہ دوبارہ گنتی ہورہی ہے پیش ہوجائیں۔بابر اعوان نے درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ووٹوں کی دوبارہ گنتی وقت کا زیاں ہوگا۔عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اپنا فیصلہ محفوظ کیاتھاجوچند گھنٹوں بعد گزشتہ روز ہی شام 6بج کر 20منٹ پر سنا دیا گیا،عدالت نے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کا حکم دیا ہے جبکہ دوبارہ گنتی کا عمل مکمل ہونے تک عمران خان کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے سے بھی روک دیا گیا ۔