ایم کیوایم نے ووٹ کا حق چھیننے والوں سے معاہدہ کیا ،تاج حیدر

ایم کیوایم نے ووٹ کا حق چھیننے والوں سے معاہدہ کیا ،تاج حیدر

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے مرکزی الیکشن سیل کے انچارج سینٹر تاج حیدر نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایم کیو ایم نے کراچی کے لیئے ان طاقتوں سے معاہدہ کیا ہے،جنہوں نے کراچی کے عوام سے ان کے ووٹ کا بنیادی حق بھی چھین لیا ہے۔حیدرآباد میں یونیورسٹی کے لیے ان سے معاہدہ کیا جارہا ہے جو 5 سالہ دور اقتدار میں اپنے صوبے میں ایک بھی یونیورسٹی نہیں بنا سکے۔اور معاہدہ وہ لوگ کر رہے ہے جو 30 سالہ سے زائد عرصے تک نوجوانوں کو کتاب اور قلم سے دور کر کے ان کے ہاتھوں میں کلاشنکوف تھماتے رہیں۔اس حقیقت کو نظر انداز کیا جا رہا ہے کہ حیدرآباد کے طلباہ کے لیے 30 ہزار طلباہ پر مشتمل سندہ یونیورسٹی،انجینئرنگ یونیورسٹی،میڈیکل یونیورسٹی،زرعی یونیورسٹی کے علاوہ شہر کے اندر گورنمنٹ کالج حیدرآباد کو بھی یونیورسٹی کا درجہ پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت نے دیا۔جلدی میں معاہدہ کرنے والے یہ تک بھول گیے کہ معاہدے میں شامل بیشتر معاملات صوبائی دائرہ اختیار میں ہیں جن پر قانوں سازی سندہ کی صوبائی اسمبلی کو کرنی ہے۔ان معاملات پر اتفاق رائے کے لیے ایم کیو ایم کو پاکستان پیپلز پارٹی سے مذاکرات کرنے کی ضرورت ہے۔لگتا یوں ہے معاہدہ ان طاقتوں کے حکم پر کیا گیا ہے جو آئین کے تحت ملنے والے صوبائی اختیارات کو کوئی اہمیت نہیں دیتے۔مردم شماری میں زیادتی صرف کراچی ہی کے ساتھ نہیں ہوئی بلکہ پورے سندھ کے ساتھ ہوئی ہے۔جس کو درست کرنے کی لیے سابق وزیراعظم کی صدارت میں سینیٹ میں موجود تمام جماعتوں کے پارلیامانی لیڈروں کا اجلاس ہوا اور ایک معاہدہ طی پایا جس میں دیگر تمام جماعتوں کے علاوہ خود ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے پارلیامانی لیڈروں نے دستخط کیے ہیں یہ معاہدہ مشترکہ مفادات کی کونسل کے آخری اجلاس میں بھی رکھا گیا تھا لیکں کونسل اس پر کوئی فیصلہ نہیں کر سکے تھی آدم شماری کو صرف کراچی تک محدود رکھنا اور CCI کے غیر موجود معاہدے کے بر خلاف معاہدے کرنا دراصل مردم شماری پر اس قومی معاہدے اور اتفاق رائے کو پس پشت ڈالنے کی کوشش ہے پر تمام جماعتوں کا اتفاق رائے ہے۔اسی طرح الیکشن کمیشن نے بالا ہی بالا ایم کیوایم کی پسند کی حلقوں کا آڈٹ کرانا بھی باقی حلقوں کے ساتھ صریح ناانصافی ہوگی۔پی پی پی کا مرکزی الیکشن سیل اس وقت پاکستان کے تمام حلقوں کا فرانزک آڈٹ کر رہا ہے۔جس میں منصوبہ بندی کے ساتھ کی گئی دھاندلی کے بھیانک رجحانات سامنے آرہے ہے ۔ چالاکی کا زمانہ گزر چکا ہے عوام کا سیاسی شعور بلند سطح پرہے ان کو بخوبی علم ہے کہ معاہدہ صرف تحریک انصاف کو حکومت بنانے اور ایم کیوایم کی حکومت میں شرکت کے لیے کیا گیا ہے۔اپنے آپس کے مفادات کے اوپر کراچی کے مفادات اور ظاہری اصول پسندی کا پردہ ڈالا گیا ہے کہ اب چالاکیوں سے آزادانہ اور شفاف انتخابات کی راہ میں گڑے کھودنے والے خود ان ہی گڑھوں میں گریں گے۔