پی ٹی آئی بیوروکریسی میں اکھاڑپچھاڑکیلئے فہرستیں بنانے لگی

پی ٹی آئی بیوروکریسی میں اکھاڑپچھاڑکیلئے فہرستیں بنانے لگی
پی ٹی آئی بیوروکریسی میں اکھاڑپچھاڑکیلئے فہرستیں بنانے لگی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور (ویب ڈیسک)تحریک انصاف وفاق اور پنجاب میں حکومتیں بنانے کے فوراً بعد بیورو کریسی میں وسیع پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کا عمل شروع کریگی اسکے لئے لسٹیں مرتب کی جا رہی ہیں ۔

روزنامہ 92 نیوز کے مطابق عمران خان کا فوکس محکمہ پولیس، صحت ،ایجوکیشن اور وزارت خارجہ ہے ،سابق حکومت کی جانب سے مختلف ممالک میں تعینات سفیروں کو واپس بلا کر انکی جگہ میرٹ پر سفارتکاروں کو تعینات کیا جائیگا جبکہ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کو بھی تبدیل کر دیا جائیگا،نگران وزیراعلیٰ پنجاب پروفیسر حسن عسکری کو کسی اہم ملک میں سفیر تعینات کیا جا سکتا ہے امریکہ میں عمران خان کے قریبی دوستوں نے سفیر علی جہانگیر صدیقی کو فوراواپس بلانے کا مطالبہ کیا نعیم الحق نے انکو یقین دلایا ہے کہ عمران خان بطور وزیراعظم حلف اٹھانے کے بعد بہت سے اہم فیصلے کرنے والے ہیں جن میں محکمہ خارجہ میں سیاسی بنیادوں پر تعینات لوگوں کی جگہ باصلاحیت افراد کو تعینات کیا جانا شامل ہے ، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی جن کے اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں انکو فی الحال سگنل دیا گیا ہے کہ اس سال اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کے سالانہ اجلاس میں عمران خان پاکستان کی نمائندگی کرینگے اس وقت تک وہ اپنی سیٹ پر برقرار رہیں گی۔

واشنگٹن کے مبصرین کا کہنا ہے کہ علی جہانگیر صدیقی کو علم ہے کہ نئی حکومت انکو تبدیل کر دیگی لہذا وہ اپنے کاروباری معاملات میں اس قدر مصروف ہیں کہ پاکستان کے خلاف بھارتی اور یہودی لابی کے آگے انہوں نے ہتھیار ڈال دئیے ہیں، امریکی کانگریس نے پاکستان کی امداد کے حوالے سے جو بل پاس کیا اس سازش میں علی جہانگیر صدیقی اور حسین حقانی کا نام لیا جارہا ہے ، سفارتی حلقوں کا کہنا ہے کہ علی جہانگیر صدیقی نے صحیح معنوں میں میاں نواز شریف اور خاقان عباسی کا حق ادا کر دیا ، انہوں نے مختلف ذرائع استعمال کر کے نواز شریف بیانیہ کو ٹرمپ انتظامیہ تک پہنچایا کہ پاکستان کی ملٹری اسٹیبلشمنٹ نے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مسلم لیگ نواز کو اقتدار سے محروم رکھنے کے لئے انتخابی نتائج میں دھاندلی کی اور عمران خان کو اقتدار میں لانے کے لئے تمام خفیہ وسائل کو بروئے کار لایا گیا۔