ق لیگ سے کیا کام لیا جائے گا ؟
پی ٹی آئی مرکز اور پنجاب میں حکومت سازی کے لئے ق لیگ پر انحصار کرنے پر مجبور نظر آتی ہے لیکن ق لیگ کا حکومتی جماعت میں شامل کیا جانا ایک اور معرکہ کے لئے بھی ضروری سمجھا جارہا ہے۔
میرا ذاتی خیال ہے کہ ’’ ن لیگ ‘‘کے قلعے کی بنیادیں کھود کر کمزور کرنے کے دوسرے مرحلہ پر پی ٹی آئی سے زیادہ پس پردہ قوتوں کو ق لیگ کی زیادہ ضرورت محسوس ہوگی کیونکہ ایسے کاموں میں ق لیگ کو زیادہ ماہر سمجھا جاتا ہے ۔وہ نبض شناس ہے اور اسے ن لیگ کے اندر کے باغیوں کا تعاون بھی حاصل ہے ، ق لیگ کی اسٹبلشمنٹ کے ساتھ بھی اچھی خاصی دوستیاں اور رشتہ داریاں ہیں۔اسٹبلشمنٹ میں سیاسی جماعتوں کے حامیوں کے گروہ بن چکے ہیں ۔لہذا اسٹبلشمنٹ کے شکروں کو کنٹرول کرنے کے لئے ق لیگ کے شکاریوں کا مورال بلند کرنا بھی ضروری ہے ۔یہی وجہ ہوسکتی ہے کہ ق لیگ کی پنجاب میں سات اور مرکز میں چار سیٹیں ہونے کے باوجود اسکواہم ترین حیثیت ہوچکی ہے ۔کنگ میکنگ میں ق لیگ نے ایک بار پھر ثابت کردیا ہے کہ وہ اپنے چند کمانڈوز کے ساتھ بھی ن لیگ کے شکستہ قلعہ میں شگاف کرسکتی ہے ۔ اسٹبلشمنٹ کو اس کا قوی یقین ہے ۔زر دای کی عیاری اور ق لیگ کی ٹھنڈی مار دونوں کی پاکستان کی سیاسی بساط پر بڑی قیمت لگائی جاتی ہےاورایک مرحلہ پر ان دونوں جماعتوں پر انحصار کرنا وقت کی اہم ضرورت سمجھا جانے لگتا ہے ۔
پنجاب اور مرکز میں ق لیگ کو "ن لیگ" کے اندر حمایت حاصل کرنے کے لئے استعمال کیا جارہا ہے تو اسکا اہم ترین کام یہ بھی ہوگا کہ وہ گزشتہ بیس سالوں کے انتقامات کا حساب بھی ن لیگ سے چکا لے۔چودھری بظاہر مرنجان مرنج ہیں لیکن کوئی ڈیرے دار چودھریوں کی سیاست کا اندازہ نہیں لگا سکتا ہے کہ ان کا دسترخوان سپین و مراکو تک پھیلا ہوا ہے لیکن کپڑا نچوڑنے میں ماہر ہیں۔رمز شناس ہیں اور داوپیچ میں ایسے ماہر کہ بڑے بڑے سیاسی خلیفہ بھی ان کی چانپی کرتے نظر آتے ہیں ۔
میرے مرشد تو چودھریوں کے بڑے فین ہیں ،گیارہ ماہ پہلے انہوں نے ارشاد فرمادیا تھا کہ پنجاب میں سے ن لیگ کو جہاں تک ممکن ہوسکا پی ٹی آئی اور تحریک لبیک دھوبی پٹرے مارمار کرہلکان کردے گی پھر آگے کا کام ق لیگ انجام دے گی ۔ میرے جیسے کند ذہن کے لئے سیاسی حکمتوں کو سمجھنا بڑا مشکل ہوا کرتا ہے اور کوئی گتھی سمجھ کر نہیں سمجھی جاتی اس لئے کسی طور پر ق لیگ کی پنجاب میں واپسی کایقین کرنے پر ذہن تیار نہیں تھا لیکن میرے مرشد کے موکلان نے ہتھیلی پر سرسوں جمادی ہے ۔یہ ایسی سچائی ہے جس کا کوئی اور ثبوت بھی نہیں دیا جاسکتا ماسوائے اس کے کہ سات سیٹوں والی ق لیگ ناگزیر ضرورت بن کر اقتدار میں بیٹھنے جارہی ہے ۔ مرکز اور پنجاب میں انکے ن لیگ کے پرانے یار بیلی پی ٹی آئی کوووٹ دیں گے ،فارورڈ بلاک بنوانے میں بھی وہ متحرک ہوں گے ۔ ق لیگ کی یہ کارکردگی خود اسکی بقا کے لئے ضروری ہے ورنہ ریس کے اس ریٹائرڈگھوڑے کو کشتے مربہ جات کھلاتے رہنے کی بجائے دوسرے اصطبل میں بھیج دیا جائے گا جہاں انکی ناز برداریا ں اٹھانے کی بجائے دم آخر تک مال برداری کا کام لیا جائے گا۔
نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں۔ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔