"ملکی قرضے اتارنے کے لئے کویت میں مقیم پاکستانی بڑاقدم اٹھائے گے " چئیرمین ایگزیکٹو بورڈ انصاف ویلفئیر سوسائٹی کویت پیر امجد
کویت (عرفان شفیق سے )انصاف ویلفئیر سوسائٹی کویت کے ایگزیکٹو بورڈ کے چیئرمین پیر امجد حسین پچھلے دنوں ووٹ کاسٹ کرنے کیلئے پاکستان گئے تو انہوں نے پی ٹی آئی کی کامیابی کے بعد پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں بھی کیں اور اوورسیز پاکستانیوں خاص طور پر کویت میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل کے حوالہ سے بات چیت بھی کی۔
کویت واپسی پر انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ ذاتی طور پر اور پی ٹی آئی کے پلیٹ فارم سے کویت کیلئے پاکستانیوں کے ویزوں کی بندش ختم کرانے کیلئے کام کر رہےہیں،پاکستان میں پی ٹی آئی کے اقتدار میں آنے کے بعد امید کرسکتے ہیں کہ یہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔ پیر امجد حسین نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک عرصہ سے اس مسئلہ پر کام کر رہی ہے،یہ بڑا سنجیدہ مسئلہ ہے خاص طور پر فیملی ویزے نہ ملنے کی وجہ سے بڑے مسائل پیدا ہورہے ہیں۔
رواں سال مارچ میں رکن قومی اسمبلی شہر یار آفریدی کویت تشریف لائے تو ان کے علم میں یہ بات لائی گئی تھی ، سفیر پاکستان غلام دستگیر سے ان کی ملاقات کا اہتمام کیا گیا تھا، سفیر پاکستان نے انہیں اس حوالے سے مکمل طور پر بریف کیا، شہر یار آفریدی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ پاکستان جاکر چئیرمن پی ٹی آئی سے بات کریں گے اور جب پی ٹی آئی کی حکومت آئے گی تو پاکستانیوں کے لئے کویتی ویزوں کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔حالیہ انتخابات میں کامیابی کے بعداسلام آباد میں ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں شاہ محمود قریشی، اعظم سواتی،چوہدری اعجاز سابق ایم این اے ،مانسہرہ سے نومنتخب قومی اسمبلی صالح محمد، اسلام آباد این اے53 سے یوسی کے چئیرمین علی نواز بھی اس تقریب میں شریک ہوئے۔
انہوں نےشاہ محمود قریشی سے پاکستانی ویزوں کے حوالہ سے بات کی جو انہوں نے بڑے غور سے سنی،انہوں نے یقین دلایا کہ اقتدار سنبھالنے کے بعد وہ اس مسئلہ کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔پیر امجد حسین نے بتایا کہ جب ان کی بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات ہوئی تھی تو اس وقت بھی انہوں نے یقین دلایا تھا کہ حکومت میں انے کے بعد یہ مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔ پیر امجد حسین نے کہا کہ کویت اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کے بچوں کی تعلیم بھی ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اوورسیز پاکستانیوں کے لئے پروفیشنل کالجز میں نشستیں مخصوص ہونی چاہئیں،خلیجی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کیلئے میڈیکل کالج اور انجیئرنگ یونیورسٹی کی تجویز پر بھی انشاللہ کام ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ دیار غیر میں مقیم پاکستانی قبضہ گروپ کے ہاتھوں بھی بڑے پریشان ہیں،پاکستانی تارکین زندگی بھر محنت کر کے کوئی جائیداد وغیرہ خریدتے ہیں جس پر قبضہ مافیا قبضہ جما لیتا ہے۔اس مسئلہ کو قومی سطح پر حل کیا جائے گا۔جب ملک میں نظام درست ہو جائیگا،پیر امجد نے پاکستانی کمیونٹی سے اپیل کی کہ اپنی رقوم بینکوں کے ذریعہ پاکستان بھیجیں اورہنڈی کو بالکل بھول جائیں،پیر امجد نے ایک اور تجویز پیش کی کہ کویت میں مقیم ہر پاکستانی 200 دینار اپنے اکاؤنٹ میں یا اپنے گھر والوں کو بھج دے،یہاں تقریبا ایک لاکھ پاکستانی مقیم ہیں تو ایک مہینہ میں دو کروڑ دینار کی ترسیل ہوسکتی ہے اور سال میں ایک ارب ڈالر تک صرف کویت سے پاکستان جاسکتے ہیں، دیگر ممالک میں بھی 80 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں وہ بھی اسی جذبہ کے تحت کام کریں تو پاکستان کے نہ صرف قرضے اتر جائیں گے بلکہ زرمبادلہ کے ذخائر بھی بڑھ جائیں گے۔اس سلسلہ میں وہ کمیونٹی کو ایک جگہ پر جمع کریں گے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے انتخابات کے پورے عمل کا بغور مشاہدہ کیا ہے۔ انہوں نے کہیں پر بے ضابطگی یا دھاندلی نہیں دیکھی،فوج کا کام صرف سیکورٹی کو کنٹرول کرنا تھا ،پولنگ اسٹیشنوں کے اندر اور باہر فوجی اہلکاروں کی موجودگی نے انتخابات کو شفاف بنادیا، اس کے باوجود عمران خان نے کہا ہے کہ اپوزیشن جو بھی حلقہ کھلوانا چاہے گی وہ اس کیلئے تیار ہیں،پیر امجد نے کہا کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے اپنے اپنے تحفظات کے باوجود پارلیمنٹ میں جانے کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں پارلیمانی نظام کا بنیادی جزوہیں، انشاء اللہ پی ٹی آئی حکومت اپوزیشن کو اس کا جائز مقام دے گی جیسا کہ عمران خان نے اپنی وکٹری اسپیچ میں اعلان کیا کہ کسی کو سیاسی انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا ۔