لوگوں کو ریلیف دینے کیلئے منصوبہ بندی فائنل‘ صوبائی وزیر خوراک
بہاولپور (ڈسٹرکٹ رپورٹر)صوبائی وزیر خوراک پنجاب سمیع اللہ چوہدری نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی اولین ترجیحات میں فوڈ سیکورٹی کے لئے پنجاب کو اناج گھر بنانا ہے اور اس سلسلہ میں محکمہ خوراک نے حکومت کے بچت پروگرام کے تحت تقریباً 30ارب روپے کی خطیر رقم کی بچت کی ہے۔یہ با ت انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات پر محکمہ خوراک نے 7.2ملین میٹر(بقیہ نمبر29صفحہ12پر)
ک ٹن گندم کا ذخیرہ بغیر سبسڈی کے مارکیٹ میں فروخت کیا ہے جو کہ گذشتہ کئی سالوں سے محکمہ خوراک کے گوداموں میں پڑا ہوا تھا۔ صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ موجودہ حکومت کی کسان دوست پالیسیاں گذشتہ گندم خریداری کے دوران حکومتی اقدامات کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور پہلی مرتبہ باردانہ کی منصفانہ تقسیم کا عمل بروئے کار لایا گیا ہے اور گنے کے کاشتکاروں کو ان کی فصل کے مقررہ نرخ فراہم کرنے کے لئے موثر اقدامات عمل میں لائے گئے۔صوبائی وزیر خوراک نے کہا کہ حکومت کے ٹھوس اقدامات کے نتیجہ میں کاشتکاروں کے شوگر ملز کے ذمہ واجب الادا 27ارب روپے کے واجبات کی ادائیگی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے اور اب شوگر ملز کی جانب سے واجب الادا رقوم کا بیلنس زیرو ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سال رواں کے دوران گنے کے کاشتکاروں کو ادائیگی کا 98فیصد عمل مکمل کیا جا چکا ہے اور رواں سال بنکوں کو ہدایت کی گئی کہ وہ دور دراز مراکز خرید پر آنے والے کاشتکاروں کو ان کی فصلوں کی فوری طور پر ادائیگی کو یقینی بنانے کے لئے اپنے سنٹرز قائم کریں۔صوبائی وزیر خوراک سمیع اللہ چوہدری نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اپنی سمت کا تعین کرلیا ہے اور اگلے 2سال میں حکومت کے ٹھوس اور نتیجہ خیز عملی اقدامات کے ثمرات سے عام شہری بہرہ مند ہو سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ ملاوٹ سے پاک خوراک کی فراہمی پنجاب حکومت کا عزم ہے اور حکومت کایہ ماٹو ہے کہ پنجاب میں ملاوٹ چھوڑ دو یا پنجاب چھوڑ دو اور اس ویژن کی عملی تعبیر کے لئے پنجاب فوڈ اتھارٹی نے نمایاں اور قابل تعریف اقدامات کئے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہمارے لئے یہ بات باعث فخر ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے باقی صوبوں کو بھی پنجاب فوڈ اتھارٹی کی طرز پر اقدامات عمل میں لانے کی ہدایت کی ہے۔صوبائی وزیر خوراک نے بتایا کہ اگلے دو سال میں پنجاب میں خوراک کی فراہمی کے نظام کو بین الاقوامی معیار کے مطابق بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔صوبائی وزیر کی توجہ اس امر کی جانب مبذول کرائی گئی کہ بہاول وکٹوریہ ہسپتال میں 24ڈائیلیسز مشینیں ایک سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود نہیں خریدی گئیں جبکہ 10ڈائیلیسز مشینیں خراب ہیں جس کی وجہ سے گردوں کے عارضہ میں مبتلا مریضوں کو انتہائی مشکلات کا سامنا ہے۔صوبائی وزیرنے اس بات کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ اس حوالہ سے فوری اقدامات عمل میں لائے جائیں گے۔صوبائی وزیر سمیع اللہ چوہدری نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ ڈیلیوری سروسز کے حوالہ سے بہاول پور کامعیار 36اضلاع میں سب سے نیچے آنا باعث تشویش ہے اور اس کی بہتری کے لئے موثر اقدامات عمل میں لائے جائیں گے۔