ہندوستان کی کشمیر پالیسی کے خلاف آوازیں بھارت کے اندر سے آٹھ رہی ہیں، شاہ محمود قریشی نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا
اسلام آباد( ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے، بھارت سرکار ، مقبوضہ جموں و کشمیر میں جغرافیائی تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے بین الاقوامی قوانین سے رو گردانی کرتے ہوئے، اب تک 3.8ملین ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کر چکی ہے، بھارت کی جانب سے کشمیر پریمیر لیگ جیسے ایونٹ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی،بھارت نے اپنے یکطرفہ اقدامات سے خطے کے امن کو خطرات سے دو چار کیا ہے ۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار اوآئی سی کے انسانی حقوق کمیشن کے اراکین سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا ،اوآئی سی کے انسانی حقوق کمیشن کے بارہ رکنی وفد نے وزارتِ خارجہ کا دورہ کیا اوروزیر خارجہ سے ملاقات کی.
شاہ محمود قریشی نے وفدکو خوش آ مدید کہتے ہوئے کہاکہ او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کا آئندہ اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہو گا، ہم مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا معاملہ او آئی سی انسانی حقوق کمیشن کی مرتب کردہ رپورٹس کے ہمراہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے آئندہ اجلاس میں رکھیں گے، آج پورے ملک میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بسنے والے کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بھارت کے 5 اگست 2019کے یکطرفہ اور غیر آئینی اقدامات کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے۔
مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ آج 5 اگست کے دن آپ کی آمد ہمارے لیے خصوصی اہمیت کی حامل ہے ، نہتے کشمیریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا جا رہا ہے، خواتین کی بے حرمتی معمول بن چکا ہے، ہم بھارت سمیت خطے میں ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن طریقے سے رہنے کے متمنی ہیں، بھارت نے اپنے یکطرفہ اقدامات سے خطے کے امن کو خطرات سے دو چار کیا ، اس بگاڑ کو سلجھانے کی ذمہ داری بھی بھارت سرکار پر عائد ہوتی ہے، بھارت کی کشمیر پالیسی نے کشمیریوں کو بھارت سرکار سے مزید متنفر کیا ہے، آج انڈیا کی کشمیر پالیسی کے خلاف آوازیں ہندوستان کے اندر سے آٹھ رہی ہیں۔
واضح رہے کہ آئی پی ایچ آرسی کا وفد 4 سے 9 اگست تک پاکستان اور آزادجموں وکشمیر کے دورے پر ہے۔