پراسیکیوشن فواجداری نظام انصاف کے سلسلے کا ایک اہم جزو ہے: ڈاکٹر شہزاد خان بنگش
پشاور (سٹاف رپورٹر)چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے انسپکٹر جنرل پولیس معظم جاہ انصاری، یو ایس ایمبیسی کی انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء ڈائریکٹر اور یو این ڈی پی پاکستان کے ریذیڈنٹ نمائندے کے ہمراہ جمعرات کو خیبر پختونخوا پراسیکیوشن اکیڈمی کا افتتاح کر دیا۔اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل پراسیکیوشن ڈیپارٹمنٹ مختیار احمد نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی اپنی نوعیت کی پہلی پراسیکیوشن اکیڈمی 1.9 ملین امریکی ڈالر کی لاگت سے تعمیر کی گئی ہے جو کہ 50 کنال اراضی پر محیط ہے جو حکومت خیبر پختونخوا کی طرف سے فراہم کی گئی ہے۔ اکیڈمی خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے یو این ڈی پی اور بیورو آف انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء انفورسمنٹ افیئرز (US-INL) کے تعاون سے قائم کی گئی ہے۔ ڈی جی نے کہا کہ خیبر پختونخوا پراسیکیوشن اکیڈمی جدید ترین تربیتی سہولیات سے آراستہ ہے اکیڈمی میں کانفرنس اور میٹنگ ہالز کے ساتھ ساتھ ایک ایڈمنسٹریشن بلاک، نگرانی اور تحقیق کے لیے وقفہ کمرے، کمپیوٹر لیبز، آڈیٹوریم، لائبریری اور ایک بڑے رہائشی کمپاؤنڈ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اکیڈمی مرد اور خواتین پراسیکیوٹرز، وکلاء اور دیگر پیشہ ور افراد کو تربیت فراہم کرے گی۔ ڈی جی پراسیکیوشن نے بتایا کہ بنیادی اور خصوصی تربیت کے لیے بنائے گئے نصاب کے علاوہ اکیڈمی میں ڈیجیٹل سکلز کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ای لرننگ سینٹر سے بھی قائم گیا ہے۔ افتتاحی تقریب کے مہمان خصوصی چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد خان بنگش نے امریکی حکومت، یو این ڈی پی اور پراسیکیوشن ڈائریکٹوریٹ کی مشترکہ کاوش کو سراہتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوشن فوجداری نظام انصاف کے سلسلے کا ایک اہم جزو ہے۔ اکیڈمی پاکستان میں موجودہ اور مستقبل کے پراسیکیوٹرز اور قانونی پیشہ ور افراد کی پیشہ ورانہ استعداد کار کو بڑھا کر فوجداری نظام انصاف کو بہتر بنانے میں مدد کرے گی۔ چیف سیکرٹری نے کہا کہ پراسیکیوٹرز اور قانونی پیشہ ور افراد کے ذریعے پراسیکیوشن کی خدمات کو بہتر بنانے میں صوبائی حکومت، امریکی حکومت اور یو این ڈی پی کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔ آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پراسیکیوشن اور پولیس کے مابین تعاون فوجداری نظام انصاف کی بہتری کے لئے لازم ہے۔ دہشت گردی اور دیگر کیسز میں سزا کی شرح کم ہے تاہم اکیڈمی کے قیام سے پراسیکیوشن میں نمایاں بہتری آنے کی توقع ہے۔ امریکی سفارت خانے کی انٹرنیشنل نارکوٹکس اینڈ لاء ڈائریکٹر لوری اینٹولینیز نے صوبائی حکومت اور یو این ڈی پی کو اکیڈمی کے قیام پر مبارکباد دی اور کہا کہ اس اقدام سے پراسیکیوٹرز کی تربیت کے ذریعے انصاف کی موثر فراہمی کی راہ ہموار ہو جائے گی۔انہوں نے مزید کہا امریکہ پاکستان میں اداروں کو مضبوط بنانے اور قانون کی حکمرانی کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ اپنے خطاب میں یو این ڈی پی کے پاکستان میں ریذیڈنٹ نمائندہ نے کہا کہ اکیڈمی کے ڈیزائن اور تعمیر کو خواتین پراسیکیوٹرز اور قانونی ماہرین کی ضروریات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے۔ قانون کی حکمرانی کے اداروں میں خواتین کی نمائندگی میں اضافہ پاکستان میں انصاف کی فراہمی کے لیے لازمی ہے۔ اس لیے خواتین کے لیے سازگار ماحول کو یقینی بنانا بہت ضروری ہے۔ پراسیکیوشن اکیڈمی میں خواتین کا ایک مخصوص ونگ ہے جس میں ہاسٹل اور ڈے کیئر کی سہولت بھی موجود ہے، اور یہ مزید خواتین کو تربیت میں شر یک کرنے اور اپنے کیریئر میں آگے بڑھنے میں بھی مدد دے گی۔