محسودقبائل کی شکئی اور جنوبی وزیر ستان سے نقل مکانی
وانا(مانیٹرنگ ڈیسک)احمد زئی وزیر قبائل کی دھمکی کے بعد جنوبی وزیرستان میں شکئی اور وانا سے محسود قبائل نے نقل مکانی شروع کردی جس کے بعد دو دن میں ایک ہزار افراد منتقل ہوگئے۔وانا اور شکئی میں اب بھی محسود قبائل کے7 سو خاندان موجود ہیں۔ 29 نومبر 2012 کو احمد زئی وزیر قبائل سے تعلق رکھنے والے طالبان کمانڈر ملا نذیر پر وانا میں خود کش حملہ کیا گیا تھا۔جس میں 8 افراد ہلاک اور خود ملا نذیر زخمی ہوا۔ حملے کے دو روز بعد پہلی دسمبر کو احمد زئی وزیر قبائل نے جنوبی وزیرستان کے گرمائی ہیڈ کوارٹر وانا میں جرگہ منعقد کیا۔جرگے میں احمد زئی وزیر قبائل کے 9 سرداروں سمیت خودکش حملے میں زخمی ہونیوالاطالبان کمانڈر ملا نذیر بھی شریک تھا۔عمائدین نے جرگے سے خطاب میں کہا کہ محسود قبائل کے متاثرین کی صورت میں کالعدم تحریک طالبان کے کمانڈر آکر چھپتے ہیں اور امن لشکر کے لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں۔جرگہ میں محسود قبائل کو دھمکی دی گئی کہ وہ وانا اور شکئی چھوڑ دیں۔ اگر 5 دسمبر کے بعد وانا یا شکئی میں کوئی بھی محسود قبیلہ نظر آیا تو احمد زئی وزیر قبائل اس کی لشکر کشی کریں گے۔احمد زئی وزیر قبائل کی اس دھمکی کے بعداب تک محسود قبائل کے ایک ہزار افراد ٹانک اورڈیرہ اسماعیل خان میں نقل مکانی کرچکے ہیں جبکہ ابھی بھی وانا اور شکئی میں محسود قبائل کے 7 سو خاندان موجودہیں۔