اراضی ریکارڈ سنٹرز پر اضافی ڈیوٹیاں ، عملہ سراپا احتجاج ،ٹریکٹر جنرل سے کارروائی کا مطالبہ
لاہور(عامر بٹ سے)اضافی ڈیوٹی ،اوور ٹائم،پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی جانب سے لیبر قوانین کی خلاف ورزی معمول بن گئی۔ جبکہ پی ایل آر کی نگرانی میں کام کرنے والے ملازمین کی حق تلفی اور محنت طلبی ضبط کرنے کی پریکٹس کا سلسلہ بھی عروج پرپہنچ چکا ہے ۔بینک آف پنجاب کے ملازمین کو4گھنٹے سروس مہیا کرنے پر 250ارب کی ادائیگی نے دوہرے معیار کوعیاں کردیا ملازمین کا شدید احتجاج، ڈی جی پی ایل آر سے نوٹس کا مطالبہ۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کے قائم کردہ اراضی ریکارڈ سنٹرز میں کام کرنے والے سٹاف سے نہ صرف ڈیوٹی ٹائم سے زیادہ کام لیا جارہا ہے بلکہ چھٹی والے روز بھی (بروز اتوار) اراضی ریکارڈ سنٹر کھول کر اضافی ڈیوٹی بھی زبردستی کروائی جارہی ہے جبکہ مزید انکشاف ہواہے کہ بینک آف پنجاب کے سٹاف کو ہفتے والے روز صرف4گھنٹے کی ڈیوٹی سرانجام دینے پر فی سٹاف2500روپے دیا جارہا ہے اور جو اراضی ریکارڈ سنٹر کا سٹاف صبح 8بجے سے لے کر شام8بجے تک کام کررہا ہے اس پر ایک پھوٹی کوڑی بھی نہیں دی جارہی ۔ اپنے بیوی بچوں کو ٹائم نہ دینے اور کسی بھی شادی بیاہ کی تقریبات سے محروم ہونے والا سٹاف پنجاب لینڈریکارڈ اتھارٹی انتظامیہ کے اس دوہرے معیار کے خلاف سراپا احتجاج ہے۔ اس حوالے سے ملازمین نے ڈی جی پی ایل آر اے کو فوری نوٹس لینے کی اپیل کی ہے ۔