سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے ڈی پورٹ کئے گئے ترک باشندوں کی تفصیلات مانگ لیں

سینیٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے ڈی پورٹ کئے گئے ترک باشندوں کی تفصیلات مانگ لیں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (آئی این پی) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ نے وزارت داخلہ سے گزشتہ 6ماہ کے دوران ڈی پورٹ کئے گئے ترک باشندوں کی تفصیلات مانگ لی ہیں،وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چو دھری نے کمیٹی کو بتایا کہ پاک تر ک سکولوں کے اساتذہ کو ڈی پورٹ کرنے کیلئے ترک حکومت کا دباؤ ہے، ترکی کی حکومت ہر اجلاس میں پاک ترک سکولوں کے اساتذہ کو واپس بھجوانے سے متعلق پوچھتی ہے،کمیٹی چیئرمین سینیٹر رحمن ملک نے پاکستان میں فروری میں دہشت گرد حملوں سے متعلق کمار نامی ’’را‘‘ ایجنٹ کا معاملہ اقوام متحدہ میں لے جانے کا مطالبہ کیا ،سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس سینیٹر رحمان ملک کی زیر صدارت ہوا۔کمیٹی نے پشاور کے زرعی ڈائریکٹوریٹ پر دہشت گرد حملے کے خلاف قرار داد منظور کی، رحمان ملک نے کہا کہ امریکہ ہم سے ڈومور کا مطالبہ کرتا ہے، امریکی وزیر دفاع پاکستان آئے ہیں اور اب بھی وہ ڈو مور کا مطالبہ کریں گے جبکہ دہشت گردی میں پاکستان نے 60ہزار افراد شہید کرائے ہیں۔ بھارتی خفیہ ادارے ’’را‘‘ کے ایجنٹ کمار نے سوشل میڈیا کے ذریعے کہا کہ فروری 2017میں پاکستان میں دہشت گردی کے 5حملے ہوں گے۔ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرا رہا ہے، ایف آئی اے فوری طور پرکمار کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ کا سراغ لگائے اور حکومت یہ معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھائے۔ سینیٹر بیرسٹر محمد علی سیف نے پاک ترک سکولوں کے اساتذہ کو ڈی پورٹ کرنے کا معاملہ اٹھایا، جس پر وزارت داخلہ کے جوائنٹ سیکرٹری نے بتایا کہ پاکستان سے جانے والے ترک اساتذہ کی تعداد 175ہے جو خود واپس گئے ہیں۔ پاکستان میں موجود ترک اساتذہ اور ان کے اہل خانہ کی تعداد 219ہے، کسی بھی ترک باشندے کو زبردستی نہیں بھیجا گیا۔ وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چو دھری نے بتایا کہ پاکستان اور ترکی دو برادر اسلامی ملک ہیں اور دونوں ممالک میں اچھے تعلقات ہیں،پاک ترک سکولوں کے اساتذہ کو ڈی پورٹ کرنے کیلئے ترک حکومت گہری دلچسپی رکھتی ہے اور سرکاری سطح پر ہونے والے ہر اجلاس میں ترک حکومت اساتذہ کو ڈی پورٹ کرنے سے متعلق تفصیلات مانگتی ہے۔ جتنے بھی ترک باشندے ڈی پورٹ کئے گئے تمام کے قانونی اور انسانی حقوق کے تقاضے پورے کئے گئے۔ سینیٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ چار ترک باشندوں پر مشتمل خاندان لاپتہ ہے، سپیشل سیکرٹری داخلہ کی طرف سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ ایف آئی اے کے ریکارڈ کے مطابق یہ خاندان ملک سے باہر نہیں گیا، تاہم اس کے بارے میں ہمیں کچھ معلوم نہیں ، جس پر رحمان ملک نے وزارت داخلہ کو ہدایت کی کہ وہ آئندہ اجلاس میں گزشتہ چھ ماہ میں ڈی پورٹ کئے گئے ترک باشندوں کی تفصیلات پیش کریں۔ ایف آئی اے کی طرف سے کمیٹی کو اسلام آباد کی ہاؤسنگ سوسائیٹیز پر بریفنگ دی گئی کمیٹی نے سینیٹرروبینہ خالد کا کریمینل لاترمیمی بل 2017اسلامی نظریہ کونسل کو بھیج دیا، بل میں مخنث کے حقوق کیلئے ترامیم پیش کی گئی ہیں۔
قائمہ کمیٹی

مزید :

علاقائی -