موجودہ انتخابی فہرستوں میں 30 لاکھ مردہ افراد کا نام شامل

موجودہ انتخابی فہرستوں میں 30 لاکھ مردہ افراد کا نام شامل
موجودہ انتخابی فہرستوں میں 30 لاکھ مردہ افراد کا نام شامل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (ویب ڈیسک) موجودہ انتخابی فہرستوں میں 30لاکھ سے زائد مردہ افراد کا نام شامل ہونے کا انکشاف ہوا ہے جس سے 2018 کے انتخابات کی ساکھ شدید متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔مرنے والے افراد کے نام گزشتہ پانچ برسوں میں انتخابی فہرستوں میں شامل ہوئے۔الیکشن کمیشن حکام نے اعتراف کیا ہے کہ گھر گھر تصدیقی مہم میں صرف نئے ووٹرز کے اندراج کا کام کیا گیا اور مرنے والے صرف ان افراد کو نکالا گیا جن کا اندراج نادرا کے سسٹم میں ہوا۔ 

الیکشن کمیشن اور نادرا حکام کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں صرف سات لاکھ افراد کے نام انتخابی فہرستوں سے خارج کئے گئے کیونکہ ان سات لاکھ مرنے والے افراد کا نادرا کے سسٹم میں اندراج ہوا تھا۔ اقوام متحدہ ، ورلڈ بینک سمیت عالمی اداروں کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں شرح اموات قریبا ً7.5 فی ہزار سالانہ ہے۔ اس ریکارڈ کے مطابق گزشتہ پانچ برسوں میں پاکستان میں مرنے والے افراد کی تعداد 37 لاکھ پچاس ہزار سے زائد بنتی ہے۔ الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق سات لاکھ لوگوں کا نام نکلنے کے بعد موجودہ انتخابی فہرستوں میں 30 لاکھ سے زائد مردہ افراد شامل ہیں۔

ڈیلی پاکستان کے یو ٹیوب چینل کو سبسکرائب کرنے کیلئے یہاں کلک کریں


”روزنامہ دنیا “ کے مطابق موجودہ انتخابی فہرستوں میں کل ووٹرز کی تعداد 9کروڑ 70 لاکھ سے زائد ہے عام انتخابات میں یہ تعداد 8 کروڑ 62 لاکھ ووٹرز تھی۔ اتنی بڑی تعداد میں مرنے والے افراد کے نام انتخابی فہرستوں میں شامل ہونا گھر گھر تصدیقی مہم پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔الیکشن کمیشن حکام نے اس بات کی تصدیق کی کہ الیکشن کمیشن نے اس تصدیقی مہم میں صرف نئے شناختی کارڈ ہولڈرز کے اندراج پر توجہ دی، مہم ختم ہونے کے بعد فہرستیں ڈسپلے سنٹرز پر رکھی گئیں مگر خاطر خواہ نتائج حاصل نہ ہو سکے۔ الیکشن کمیشن حکام تسلیم کرتے ہیں کہ نادرا ریکارڈ کے سوا مرنے والے افراد کو انتخابی فہرستوں سے نکالنے کا کوئی طریقہ نہیں ہے۔
الیکشن کمیشن کے ترجمان ہارون شنواری نے بتایا 2018 ءکے انتخابات سے قبل صرف انہی ووٹرز کو نکالا جائے گا جن کی موت کا ریکارڈ نادرا میں درج ہے۔ نادرا کے مطابق اس کے ریکارڈ میں اموات کا ریکارڈ حقیقی اعدادوشمار سے بہت کم ہے۔ انتخابی ماہرین کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں مرنے والے افراد کے ووٹ دھاندلی میں استعمال ہو سکتے ہیں۔

مزید :

اسلام آباد -