قابل اعتماد رازدار دوست کے ساتھ گفتگو کیجیے جو آپ کو ماضی کے اثرات سے باہر نکلنے میں مدد مہیا کرے، اپنی کمزوریوں کی تحریری فہرست تیار کیجیے
مصنف:ڈاکٹر وائن ڈبلیو ڈائر
ترجمہ:ریاض محمود انجم
قسط:69
اپنے ایک قابل اعتماد رازدار دوست کے ساتھ گفتگو کیجیے جو آپ کو ماضی کے اثرات سے باہر نکلنے میں مدد مہیا کرے گا۔ اسے بتا دیجیے کہ جب کبھی آپ اپنی کوشش کو نظرانداز کرنے لگے تو وہ آپ کو دوبارہ یاد دلا دے۔
آپ کو چاہیے کہ اپنی ذات میں موجود کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ و ضرررساں عادات کی تحریری فہرست تیار کیجیے۔ جب آپ اپنے پرانے روئیے کے مطابق عمل کریں تو اپنے احساسات ان کے آگے لکھ دیجیے۔ ایک ہفتے کے دوران وہ وقت اور دن لکھ لیجیے جب آپ نے یہ نقصان دہ رویہ اختیار کیا تھا اور پھر کوشش کریں کہ آپ دوبارہ اس قسم کا رویہ اور طرزعمل اختیار نہ کریں۔
اپنے ماضی کے روئیے کے مظہر چار فقرات کے متبادل فقرات استعمال کرنے کی کوشش کیجیے۔
1:”یہی میری عادت ہے“ کے بجائے ”کسی زمانے میں یہ میری عادت تھی۔“
2:”میں اپنی اس عادت کو تبدیل نہیں کر سکتا“ کے بجائے ”اگر میں کوشش کروں تو میں یہ عادت تبدیل کر سکتا ہوں۔“
3: ”میری تو ہمیشہ سے یہی عادت ہے“ کے بجائے ”اب میں نے ایک نئی مختلف اور مثبت عادت اپنا لی ہے۔“
4:”یہ تو میری فطرت ہے“ کے بجائے ”کسی زمانے میں یہ عادات میری فطرت تھی۔“
کوشش کریں کہ ہر روز اپنی ایک کمزوری، خامی اور نقصان دہ عادت دو رکریں۔ اگر آپ نے اپنی ذات کی بے وقعتی اور تحقیر کے اظہار کے لیے اپنے لیے کوئی شناختی علامت استعمال کی ہے تو پھر سوموار کا دن خاص طور پرمخصوص کریں کہ اپنے ا س رحجان کا جائزہ لیں اوردیکھیں کہ کیا آپ اپنی ایک یا دو نقصان دہ عادات دور کر سکتے ہیں۔اسی طرح اگر آپ اپنے ضدی پن کو چھوڑ کر تحمل و برداشت پر مبنی رویہ اور طرزعمل اپنانے کی کوشش کیجیے اور پھر آپ یہ دیکھیں کہ آپ اس عادت سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں۔
آپ اپنی قوت ارادی کے ذریعے اپنی کمزوریوں، خامیوں اور نقصان دہ و ضرررساں علامات پر مشتمل شناختوں اور علامتوں کے مکروہ سلسلے وارچکر سے باہر نکل سکتے ہیں اور ان سے اجتناب کے لیے اختیار کیے گئے بہانوں کو ترک کر سکتے ہیں۔
ایک ایسی عادت تلاش کیجیے جسے آپ نے کبھی نہیں اپنایا اور اس عادت کو عملی طور پر اختیار کرنے کے لیے ایک دن مخصوص کر لیجیے۔تمام دن کی مشق کے بعد اس عادت کو جسے آپ نے ماضی میں ہمیشہ نظرانداز کیا تھا، دیکھیں کہ آپ اگلے دن اسے عملی طو رپر اختیارکر سکتے ہیں۔
ان تمام خامیوں، کمزوریوں اور نقصان دہ عادات کو ترک کرنے کا انحصار آپ کے اپنے روئیے اور طرزعمل پر ہے کہ آپ انہیں ترک کرنے کے لیے کوشش کرتے ہیں یا نہیں۔(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔