سپریم کورٹ نے مظفر گڑھ میں خاتون سے بداخلاقی کی رپورٹ مانگ لی

سپریم کورٹ نے مظفر گڑھ میں خاتون سے بداخلاقی کی رپورٹ مانگ لی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد( اے این این ) سپریم کورٹ نے مظفر گڑھ میں خاتون سے اجتماعی بداخلاقی سے متعلق از خود نوٹس کی سماعت کے دوران پولیس کی تحقیقاتی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 10روز میں جامع رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ منگل کو چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی، اس موقع پر عدالت نے آئی جی پنجاب کے بجائے ڈی پی او کی جانب سے تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کیا، جسٹس عظمت سعید نے ریمارکس دیئے کہ آئی جی عدالتی حکم پرعمل در آمد کرتے ہوئے پیش کیوں نہیں ہوئے؟جسٹس خلجی عارف حسین نے استفسار کیا کہ ہم نے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کی تھی کیا ڈی پی او کو آئی جی کہتے ہیں۔سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت عظمیٰ کو بتایا کہ کیس میں 10 افراد کو نامزد کیا گیا ہے جن میں 9 زیرحراست ہیں۔ ملزمان کی شناخت کے لئے ڈی این اے ٹیسٹ کے نمونے بھی حاصل کرلئے گئے ہیں۔ جس کے نتائج آنے کے بعد حتمی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی جائے گی۔
رپورٹ طلب

مزید :

صفحہ آخر -