غیرت کے نام پر قتل یا لڑکیوں کو بد اخلاقی کے بعد ہلاک کرنے والا گروہ سر گرم پولیس چکرا گئی
لاہور(کرا ئم سیل ) غیرت کے نام پرقتل یا لڑکیوں کومبینہ بد اخلا قی کے بعدہلاک کرنے والا گروہ سرگرم ،گلشن اقبال کے علاقے سے چادر میں لپٹی ہوئی 27 سالہ خاتون کی لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل ، خاتون کے ساتھ بد اخلا قی ہوئی یا اس کو غیرت کے نام پرقتل کرکے پھینکا گیا،پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار۔تفصیلات کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ دو ہفتو ں کے دوران مختلف علاقوں سے 5 جواں سالہ لڑکیوں کی لاشیں برآمدہوئیں جن کی تاحال شناخت نہ ہو سکی ہے۔ آئے روز ملنے والی جوان لڑکیوں کی لاشوں نے پولیس کو چکرا کررکھ دیا ہے کہ وہ کون تھیں اوران کو کیوں قتل کیا گیا، کیا کوئی ایسا گروپ لاہورمیں سرگرم ہو چکا ہے جو جوان لڑکیوں کو اغوا کرنے کے بعدبد اخلا قی کا نشانہ بنا کرلاش ویران علاقوں میں پھینک کرفرار ہو جاتاہے ۔گزشتہ روز بھی گلشن پارک کے علاقے سے ویرانے میں پڑی لاش دیکھ کر راہ گیروں نے پولیس کو اطلاع دی جس پرپولیس نے موقع پرپہنچ کرلاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے مردہ خانے میں بھجوا دیا جس کا گزشتہ روز پوسٹمارٹم کا عمل مکمل کر لیا گیا تاہم شناخت نہ ہونے کی وجہ سے اس کی تدفین نہ ہو سکی ہے۔ واضح رہے کہ کچھ روزقبل بھی نواں کوٹ کے علاقے میں ایک لڑکا اورلڑکی ایک بس اسٹینڈ پر ایک سوٹ کیس رکھ کرفرار ہو گئے تھے جس کو کھولنے پر اس میں سے ایک جوان لڑکی کی لاش برآمدہوئی تھی جو پینٹ شرٹ میں ملبوس تھی جس کی شناخت تفتیشی افسر کے مطا بق ثمر ہ کے نا م سے ہو ئی لیکن ور ثا کی تلاش جا ر ی ہے ۔ایک اورواقعہ میں چندروز قبل ہنجروال کے علاقے میں کھیتوں میں نامعلوم افراد ایک لڑکی کو قتل کرنے کے بعدصندوق میں بندکر کے پھینک کر فرار ہو گئے تھے جس کی شناخت نہ ہونے پر اید ھی فا ؤڈ یشن نے تدفین کر دی۔ شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ صوبائی دارالحکومت میں ایک ایسا گروہ آچکا ہے جو دہشت پھیلانے کے لیے جوان لڑکیوں کو اغوا کرنے کے بعد ان کو بد اخلا قی کا نشانہ بنا کر قتل کر کے ان کی لاشیں رات کے اندھیرے میں ویرانے میں پھینک کرفرارہو جاتا ہے۔ پو لیس میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے جبکہ انو یسٹی گیشن ونگ کے لئے نیا چیلنج تیا رہوگیا ۔