ایمرجنسی پرچی کے نام پر اوور چارجنگ ایم ایس اور پرنسپل جنرل ہسپتال طلب
لاہور (نامہ نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے ایم ایس اور پرنسپل جنرل ہسپتال کی مبینہ ایما پر ایمرجنسی میں پرچی کے نام پر مریضوں سے اوور چارجنگ وصول کرنے کے خلاف درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے ایم ایس اور پرنسپل جنرل ہسپتال سے 10فروری تک جواب طلب کر لیا۔مسٹر جسٹس شجاعت علی خان نے شہری محمد سرفراز کی درخواست پر سماعت شروع کی تودرخواست گزار کے وکیل ندیم اصغر ندیم نے موقف اختیار کیا کہ شہری سرفراز 3جنوری کو معائنہ کے لئے جنرل ہسپتال گیا ، ریسپشن کاؤنٹر پر موجودہسپتال کے عملہ نے کاؤنٹر پر رکھے ڈبے میں 10 روپے ڈالنے کے لئے کہا جبکہ پرچی فیس صرف ایک روپے مقرر ہے ۔درخواست گزار نے بقایا رقم کا تقاضہ کیا تو وہاں موجود عملے نے ایسا کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ یہ ڈبہ پرنسپل جنرل ہسپتال کی اجازت سے رکھا گیا ہے اور ڈبے میں ڈالے گئے روپے کے بقایا دینے کا عملہ کو اختیار نہیں ہے، انہوں نے مزید موقف اختیار کیا کہ پرچی پر اوور چارجنگ کی تحریری شکایت ڈائریکٹر ایمرجنسی کو بھی درج کروائی ہے مگر تاحال کوئی کارروائی نہیں کی گئی، انہوں نے کہا کہ ریاست کا فرض ہے کہ پاکستانی شہریوں کو آرٹیکل 35کے تحت طبی سہولیات فراہم کرے اور مقرر کی گئی رقم سے زائد وصولی قانون کے خلاف ہے، انہوں نے استدعا کی کہ پرچی کے نام پر مریضوں سے اوورچارجنگ روکنے کا حکم دیا جائے اور جنرل ہسپتال میں اوورچارجنگ کے لئے رکھے گئے ڈبوں کو اٹھانے کا حکم دیا جائے، عدالت نے ایم ایس اور پرنسپل جنرل ہسپتال کی ایما پر ایمرجنسی میں پرچی کے نام پر مریضوں سے اوور چارجنگ کرنے کے خلاف درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد نوٹس جاری کرتے ہوئے ایم ایس اور پرنسپل جنرل ہسپتال سے10فروری تک جواب طلب کر لیا۔