پولیس سے بلیک میلر کی شکایت لگانا اماراتی خاتون کو بہت مہنگا پڑا، اپنی ہی شرمناک ترین حرکت کا پول کھل گیا

پولیس سے بلیک میلر کی شکایت لگانا اماراتی خاتون کو بہت مہنگا پڑا، اپنی ہی ...
پولیس سے بلیک میلر کی شکایت لگانا اماراتی خاتون کو بہت مہنگا پڑا، اپنی ہی شرمناک ترین حرکت کا پول کھل گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ابو ظہبی (مانیٹرنگ ڈیسک) متحدہ امارات میں ایک امارتی خاتون پولیس کے پاس شکایت لے کر گئی تھی کہ ایک غیر ملکی شخص اس کے پیچھے پڑا ہے اور اسے بدنام کرنے کی دھمکیاں دے کر بلیک میلنگ کررہا ہے، لیکن جب پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا تو کہانی حیران کن حد تک مختلف نکلی، جس کا نتیجہ غیر ملکی شخص سے زیادہ اماراتی خاتون کو بھگتنا پڑگیا۔
گلف نیوز کے مطابق 29 سالہ خاتون نے شکایت کی تھی کہ ایک 28 سالہ بیروزگار شخص کے ساتھ اس کی ملاقات بچوں کے سکول کے باہر ہوئی تھی، اور یہ کہ بعدازاں اس شخص نے بلیک میلنگ کا سلسلہ شروع کردیاتھا۔ جب اس شخص کو گرفتار کیا گیا، جس کا تعلق کوموروس آئی لینڈ سے ہے، تو اس نے بتایا کہ خاتون نے نہ صرف اپنی رضامندی سے تعلق کا آغاز کیا، بلکہ اس تعلق کے دوران سوشل میڈیا ویب سائٹ ”کیک“ کے ذریعے اپنی عریاں تصاویر بھی بھیجیں، اور حتٰی کہ ان کے درمیان تین مرتبہ جنسی تعلق بھی استوار ہو چکا تھا۔

مزید جانئے : نوجوان لڑکیوں کو کس طرح عرب ممالک لاکر شرمناک کام پر مجبور اور مردوں کو بلیک میلنگ کے لئے استعمال کیا جاتا ہے
جب پولیس نے خاتون سے اس معاملے کے متعلق سوال کیا تو اس کا کہنا تھا کہ اس شخص نے ایک دن اچانک اس کی گاڑی میں موبائل فون پھینکا اور کہا کہ وہ اسے کال کرے۔ خاتون کا کہنا تھا کہ اس شخص نے دھمکی دی کہ اگر وہ اس سے رابطہ نہیں رکھے گی تو وہ اس کے خاوند کو بتائے گا کہ دونوں کے درمیان ناجائز تعلق ہے اور یوں اس کے لئے سنگین مسائل پیدا کر دے گا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ ان دھمکیوں میں آکر اس نے نوجوان کے ساتھ تعلق قائم کیا۔
دوسری جانب غیر ملکی نوجوان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس نے خاتون سے تصاویر نہیں مانگی تھیں، بلکہ اس نے اپنی مرضی سے ہی عریاں تصاویر بھیج دی تھیں، اور بعد ازاں جنسی تعلق بھی اپنی رضامندی کے ساتھ ہی استوار کیا۔ یہ حیران کن تفصیلات سامنے آنے کے بعد پولیس نے خاتون کو غیر مر د کو عریاں تصاویر بھیجنے اور اس کے ساتھ ناجائز جنسی تعلق استوار کرنے کے الزامات میں دھرلیا۔ اب دونوں کے خلاف قانونی کارروائی جاری ہے، لیکن خاتون کو مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے۔ عدالت نے خاتون کے وکلاءکو رواں ماہ کے آخر میں اپنے دلائل پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -