گلبرگ گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کی عمارت مرمت نہ ہونے سے خستہ حالی کا شکار

گلبرگ گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کی عمارت مرمت نہ ہونے سے خستہ حالی کا شکار

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور ( لیاقت کھرل) گلبرگ جیسے پوش علاقہ میں ای ڈی او تعلیم لاہور کی رہائش گاہ سے صرف چند گز کے فاصلے پر واقع ایف بلاک گورنمنٹ بوائز ہائی سکول جس کی تعمیر و مرمت کے لئے لاکھوں روپے ملنے والے فنڈز تو سکول کی انتظامیہ کو فراہم کیے گئے ، لیکن سکول کی عمارت کی مرمت نہ ہونے سے سکول کی عمارت بے ہنگم پن کا شکار ہے۔ برائے نام ہیڈ ماسٹر کی موجودگی میں سکول کی عمارت بھوت بنگلے کا منظر پیش کر رہی ہے۔ بچوں کی تعلیم و تربیت پر کوئی توجہ ہے اور نہ ہی سہ ماہی و ششمائی امتحانات لیے جا رہے ہیں۔ ہیڈ ماسٹر سمیت سکول عملہ غیر حاضری کو اپنا فرض اولین سمجھتا ہے۔ ہر جماعت کے طلباء مناسب تعلیم نہ ہونے کے باعث صحن اور سکول کے باہر گھومتے پھرتے دکھائی دیتے ہیں۔ لاوارثی کے باعث امتحانی نتائج بتدریج تنزلی کی طرف جا رہے ہیں۔ سرکاری فنڈز کا بے دریغ استعمال محکمہ تعلیم کے لیے لمحہ فکریہ بن گیا ہے۔ ’’پاکستان‘‘ کی ٹیم کا گورنمنٹ بوائز ہائی سکول کا سروئے کرنے پر اس بات کا انکشاف سامنے آیا ہے کہ ہیڈ ماسٹر رشید طاہر ایک کارخاص سکول ٹیچر کے ذریعے انتظامی امور چلا رہا ہے اور ہیڈ ماسٹر کے بعض اوقات سکول میں نہ آنے پر کارخاص ٹیچر خودساختہ طریقہ سے حاضری بھی لگا کر اوپر مطمئن کر دیتا ہے۔ اس سکول سے چند گز کے فاصلے پر ای ڈی او تعلیم لاہور کی رہائش گاہ ہے اور ای ڈی او تعلیم نے بھی کبھی اس سکول کی حالت زار کی جانب توجہ نہ دی ہے۔ اس سکول کو فروغ تعلیم فنڈز اور دیگر سرکاری ملنے والے لاکھوں روپے ملنے کے باوجود گزشتہ کئی سالوں سے سکول کی عمارت کی تعمیر و مرمت نہیں کروائی گئی ہے جس سے سکول کی عمارت بھوت بنگلہ کی شکل اختیار کرنے لگی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ سکول میں بنیادی سہولتوں کا فقدان اور صفائی کا مناسب بندوبست نہ ہونے پر سٹاف روم میں فرنیچر تک نہ ہے اور کئی سالوں سے سکول کے کمروں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے ہیں جبکہ وائٹ بورڈ منہ چڑھا رہے ہیں اور سکول کے باتھ روم گندگی کی شکل اختیار کر چکے ہیں۔ اس موقع پر سب سے اہم بات یہ دیکھنے میں آئی ہے کہ جب سے رشید طاہر بطور ہیڈ ماسٹر تعینات ہیں سکول میں کسی قسم کے سہ ماہی یا ششماہی امتحانات نہیں لیے گئے ہیں اور بوگس طریقہ سے سکول کی پراگرس ظاہر کی جا رہی ہے جبکہ کمپیوٹر لیب کا یو پی ایس کئی سالوں سے خراب پڑا ہے اور سکول کے کمروں کی چھتیں خستہ حالت شکل اختیار کر چکی ہیں جس سے بچوں میں خوف کے بادل چھائے رہتے ہیں جس کے باعث بچوں کا تعلیم سے ایک قسم کا دل اٹھ گیا ہے اور بچے خوف کے مارے سکول کے صحن میں پھر رہے ہوتے ، اس طرح سکول کا معیار بھی ہرسال گر رہا ہے جبکہ اس حوالے سے سکول کے ہیڈ ماسٹر رشید طاہر نے بتایا کہ سکول اچھی حالت میں چل رہا ہے۔ روزانہ اور ویکلی ٹیسٹ لیے جاتے ہیں۔ نوماہی یا ششماہی ٹیسٹ بھی لیے جاتے ہیں۔ خود سکول حاضر ہوتا ہوں کوئی کار خاص سکول ٹیچر نہ ہے۔ بعض لوگ الزام تراشی کر رہے ہیں۔ سکول کے فنڈز میں غلط استعمال نہیں ہوتا، جبکہ ای ڈی او تعلیم لاہور پرویز اختر خان نے بتایا کہ وہ سکول کا خود وزٹ کریں گے اور خراب صورتحال پر سخت ایکشن لیاجائے گا۔ ناقص کارکردگی پر ہیڈ ماسٹر کی جواب طلبی اور اختیارات کا ناجائز استعمال اور فنڈز کے استعمال میں اختیارات سے تجاوز پر پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔