وہ ایشیائی ملک جس کی وزیراعظم کے جرائم پیشہ گروہ سے قریبی تعلقات نکلے، یہ افراد کیا کچھ کرتے ہیں؟ یقین کرنا مشکل
ڈھاکہ(مانیٹرنگ ڈیسک)بنگلہ دیش کے ایک جرائم پیشہ گروہ کے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے ساتھ قریبی تعلقات کا تہلکہ خیز انکشاف سامنے آ گیا۔ الجزیرہ نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ یہ جرائم پیشہ گینگ ریاستی معاہدوں اور ’جاب پوزیشنز‘ کے ذریعے بھاری رشوت لے رہا ہے۔ یہ گینگ بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے ساتھ قریبی تعلقات رکھنے کے علاوہ ملک کی فوج کی اعلیٰ قیادت کے ساتھ بھی ساز باز ہے۔الجزیرہ ٹی وی نے اپنی رپورٹ میں حارث اور انیس احمد نامی ملزمان کے بارے میں بتایا جو اس گینگ کا حصہ ہیں اور ان کا بھائی بنگلہ دیشی فوج میں ایک اعلیٰ عہدے پر فائز ہیں۔
انیس اور حارث نے 1996ءمیں مخالف سیاسی جماعت کے مستفیض الرحمان مصطفی کو قتل کر ڈالا تھا۔ دارالحکومت ڈھاکہ میں ہونے والی قتل کی اس واردات کے بعد ان کے بھائی جنرل عزیز احمد نے انہیں قانونی کارروائی سے بچنے اور ملک سے فرار ہونے میں مدد دی۔ حارث،جو اب تک بنگلہ دیش کے مطلوب ترین جرائم پیشہ افراد کی فہرست میں شامل ہے، فرار ہو کر ہنگری چلا گیا تھا اور اب تک وہاں محمد حسن کی شناخت سے قیام پذیر ہے۔ انیس تب سے کوالالمپور میں رہ رہا ہے۔ 2019ءمیں حارث اور انیس اپنے بھتیجے(جنرل عزیز کے بیٹے) کی شادی میں شرکت کے لیے ڈھاکہ بھی آئے تاہم اپنے جنرل بھائی اور اس کے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے ساتھ قریبی تعلقات کی وجہ سے گرفتار ہوئے بغیر واپس جانے میں کامیاب ہو گئے۔ شادی کی اس تقریب میں بنگلہ دیش کے صدر عبدالحمید نے بھی شرکت کی تھی۔