کشمیر کی آزادی ہی تکمیل پاکستان کا ایجنڈا ہے،مقررین
لاہور(پ ر)لاہوربارایسوسی ایشن اور کشمیر سنٹرلاہورجموں وکشمیرلبریشن سیل کے زیراہتمام یکجہتی کشمیر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ کشمیر کی مکمل آزادی، تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے، اور اس کیلئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی،ہمارا یہ عزم ہے کہ کشمیر کی آزادی ہی پاکستان کی حقیقی تکمیل ہے، اور ہم اس مقصد کے لیے ہرممکن کوشش کرتے رہیں گے۔ ”مظلوم کشمیریوں کیساتھ یکجہتی کے تقاضے اورمقبوضہ جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال“کے عنوان سے سیمینارگزشتہ روز ایوان عدل میں لاہور بار روم میں ہواجس سے صدرلاہوربارایسوسی ایشن مبشررحمان چوہدری، انچارج کشمیرسنٹرلاہورانعام الحسن کاشمیری، منظور حسین گیلانی ایڈووکیٹ،رہنما کل جماعتی حریت کانفرنس انجینئرمشتاق محمود، سیکرٹری بار نصیراحمد بھلہ، وکلاء ر ہنما الطاف گجر ایڈووکیٹ، مرزا عبدالرشید جرال،جنرل سیکرٹری وکلاء محاذ حافظ منشاء ایڈووکیٹ، نائب صدر بارلاہورکینٹ افلاطون جھکڑ ودیگر نے خطاب کیا۔صدر بار مبشررحمان چوہدری ایڈووکیٹ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔
اور پاکستان کے عوام کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت ہمیشہ جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے 1947 میں جموں وکشمیر پر ناجائز فوجی تسلط قائم کرکے کشمیری عوام کو محکوم بنایا اور وہ اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیریوں کو ان کا جائز حق خودارادیت دینے سے گریزاں ہے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 13 اگست 1948 اور 5 جنوری 1949 کو اپنی قراردادوں میں کشمیری عوام سے وعدہ کیا تھا کہ انہیں رائے شماری کا موقع دیا جائے گا۔بھارت کی جانب سے5اگست 2019کوڈھٹائی کا مظاہرہ کرتے ہو ئے آئین پرشب خون ماراگیا اورجموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کوختم دیاگیا۔ بھارت کے اس غیر آئینی اقدام کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی آبادی کا تناسب کم کرنا اور ہندو پنڈتوں کو آباد کرنے کی گھناؤنی سازش کا حصہ ہے۔مبشررحمان چوہدری ایڈووکیٹ نے اعلان کیا کہ اگلے ماہ لاہور بار کے زیراہتمام قومی کشمیر کانفرنس منعقد کی جائے گی نیز آئندہ ہرسال 4فروری کا دن بار کے زیراہتمام یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منایاجائے گا۔ انعام الحسن کاشمیری نے کہا کہ بھارت کے موجودہ حکمرانوں خاص طور پر مودی کی جارحانہ پالیسی اور اقدامات نے خطہ کو سنگین خطرات سے دوچار کردیا ہے۔ بھارت کشمیر میں ہندوتوا کی پالیسی پر عمل پیرا ہے، بھارت مقبوضہ علاقہ میں نوجوانوں کا قتل عام کررہا ہے، کشمیری عوام بھارت کی فرقہ پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کے اقدامات کو مسترد کرتے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کا واحد، دیرپا اور مستقل حل صرف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔سید منظور گیلانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر بھارت کاغاصبانہ قبضہ خطے میں امن کے لیے خطرہ ہے۔مقررین نے کہا کہ ہم پاکستانی عوام کشمیریوں کے ساتھ اپنی مستقل حمایت کا اعادہ کرتے ہیں اور دنیا کو ایک بلند اور واضح پیغام دیتے ہیں کہ کشمیری بھارت کی قابض افواج کے خلاف اپنی جدوجہد میں تنہا نہیں ہیں۔نصیراحمد بھلہ، الطاف گجر، انجینئرمشتاق، مرزا رشید جرال، حافظ منشاء_ ودیگر نے کہا کہ کشمیر کی مکمل آزادی، تکمیل پاکستان کا نامکمل ایجنڈا ہے، اور اس کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی،ہمارا یہ عزم ہے کہ کشمیر کی آزادی ہی پاکستان کی حقیقی تکمیل ہے، اور ہم اس مقصد کے لیے ہرممکن کوشش کرتے رہیں گے۔ سیمینارکے اختتام پرسیکرٹری لاہوربارایسوسی ایشن نصیراحمد بھلہ نے کشمیری عوام کے ساتھ اظہاریکجہتی کرتے ہوئے قراردادیں پیش کیں جنہیں شرکاء_ کی جانب سے ہاتھ اٹھا کرمنظورکیاگیا۔ پہلی قرارداد میں کہا گیا کہ آج اس یکجہتی کشمیرسیمینار کے شرکاء_ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم و محکوم عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں اور اس عہد کا اعادہ کرتے ہیں کہ تحریک آزادی کشمیرکے علمبردارکشمیریوں کی بھرپوراخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت ہرموقع پر جاری رکھی جائے گی۔دوسری قرارداد میں مطالبہ کیا گیاکہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں حق خودارادیت کشمیری عوام کا پیدائشی حق ہے۔ بھرپور مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی زیرنگرانی رائے شماری کا موقع فراہم کیا جائے۔تیسری قرارداد میں مطالبہ کیا گیاکہ آج کے اس سیمینار کے شرکاء_ مقبوضہ جموں وکشمیر پر بھارت کے جابرانہ و غاصبانہ قبضہ کی مذمت کرتے ہیں اور اقوام متحدہ سے حق خودارادیت کے حصول کے لیے جدوجہد کرنے والے کشمیری عوام پر بھارت کی طرف سے بدترین مظالم کا نوٹس لینے کا بھرپور مطالبہ کرتے ہیں۔ چوتھی قرارداد میں مطالبہ کیا گیاکہ 5اگست 2019کے بھارت کی جانب سے غیرآئینی، غیرقانونی اور غیراخلاقی اقدام کے تحت مقبوضہ جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس اقدام کو فی الفور واپس لیاجائے۔ پانچویں قرارداد میں مطالبہ کیا گیاکہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کے خوفناک بھارتی منصوبے کانوٹس لے اور مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوپنڈتوں کی بڑھتی بستیوں کا قیام رکوائے۔ چھٹی قرارداد میں کہا کیا گیاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں غیرریاستی افراد کو ڈومیسائل کااجراء_ کشمیریوں کے حقوق پر ڈاکہ ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔