موجودہ حکومت غیر نمائندہ، مستعفی ہوجائے، نئے الیکشن کرائے جائیں: اپوزیشن جماعتیں
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اپوزیشن رہنماؤں کا اہم اجلاس سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا جس میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے سربراہ محمود خان اچکزئی، جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا، وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس، عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، سینیئر سیاست دان مصطفی نواز کھوکھر، اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب، اپوزیشن لیڈر سینیٹ شبلی فراز، پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر پختونخواہ جنید اکبر اور ترجمان تحریک تحفظ آئین پاکستان اخونزادہ حسین کی شرکت رہی۔اجلاس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر مفصل گفتگو ہوئی اور وطن عزیز کو درپیش مسائل کا تفصیلی احاطہ کیا گیا۔تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر اس مؤقف کا اعادہ کیا کہ موجودہ حکومت غیر نمائندہ ہے جسے زبردستی عوام پر مسلط کیا گیا ہے۔عوامی امنگوں کو سامنے رکھتے ہوئے اجلاس میں شامل رہنماؤں نے حکومت کے مستعفی ہونے اور ملک میں آزادانہ اور غیر جانبدارانہ الیکشن کمیشن کے تحت شفاف انتخابات پر اتفاق کیا۔سیاسی اور معاشی عدم استحکام سمیت، سماجی ابتری اور دہشتگردی جیسے سنگین مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ نئے انتخابات ہیں۔اپوزیشن رہنماؤں نے یہ مطالبہ بھیکیاکہ ملک میں جبر و فسطائیت کا خاتمہ کیا جائے اور سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی ممکن بنائی جائے۔پیکا ایکٹ کی بھرپور مذمت کی گئی اور اسے واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں جاری دہشت گردی پر بھی طویل بحث ہوئی اور اس پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ایک ذیلی کمیٹی بھی اس ضمن میں ترتیب دی گئی کہ آئندہ دنوں میں اس بارے اپنا لائحہ عمل طے کریں اور اپنی قیادت سے مشاورت کے بعد اسے ایک مکمل اور جامع شکل دی جائے۔
اپوزیشن جماعتیں