کمپیوٹر آپریٹر کی جبری ریٹائرمنٹ ہائیکورٹ کا ایکشن،نوٹس معطل
ملتان(خصو صی ر پورٹر) ہائی کورٹ ملتان بنچ کے جج جسٹس راحیل کامران نے ریسکیو 1122 ڈیرہ غازیخان کے کمپیوٹر اپریٹر اسد مصطفے' کی جبری ریٹائرمنٹ کا نوٹس معطل کرتے ہوئے ریجنل ڈائریکٹر سے آئندہ ہفتہ جواب طلب کر لیا ہے۔پٹیشنر کے وکیل نے(بقیہ نمبر30صفحہ6پر)
فاضل عدالت کو اگاہ کیا کہ اسد مصطفے' 2006 میں بطور کمپیوٹر اپریٹر ریسکیو1122 بھرتی ہوا اسے 2009 میں ریگولر کر دیا گیا لیکن 2023 میں اسے ملازمین کے ان فٹ پول میں شامل کر دیا گیا اور ایک شوکاز نوٹس جاری کر دیا جسے اس نے عدالت عالیہ میں چیلنج کیا اور موقف اختیار کیا کہ اس کی فیلڈ ڈیوٹی نہیں ہے وہ محض کمپیوٹر اپریٹر ہے اور اس کی بہترین کارکردگی پر محکمہ متعدد بار تعریفی اسناد جاری کر چکا ہے۔محکمہ کی جانب سے اسسٹنٹ ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اس کی درخواست ڈائریکٹر جنرل کے پاس زیر سماعت ہے جس پر ہائی کورٹ نے اس درخواست کو 30 روز کے اندر نمٹانے کا حکم دیاتھا۔ لیکن اب ریجنل ڈ ائریکٹر ریسکیو 1122نے 17 جنوری کو اسے جبری ریٹائرمنٹ کا نوٹس جاری کردیا ہے