اینٹی کرپشن کی جگہ نئی اتھارٹی کا قیام
کرپشن اور رشوت ستانی کی روک تھام کے لئے خیبرپختونخوا (کے پی کے) حکومت نے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی جگہ نئی اتھارٹی کے قیام کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈاپور کے زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں اینٹی کرپشن فورس اور مجوزہ اتھارٹی کے ایکٹ کے مختلف پہلوؤں پر بریفنگ بھی دی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق خیال کیا جا رہا ہے کہ مجوزہ ایکٹ وائٹ کالر کرائم کے سد ِ باب کے لئے موثر اور جامع قانون ہو گا جس کے ماتحت اینٹی کرپشن کی ایک علیحدہ فورس قائم کی جائے گی، اتھارٹی کے چھ ریجنل جبکہ دو سب ریجنل دفاتر قائم کیے جائیں گے۔ رپورٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ مجوزہ ایکٹ قومی اور بین الاقوامی سطح پر کرپشن کے خلاف حکمت ِ عملی کو مدنظر رکھ کر تیار کیا گیا ہے جبکہ خود احتسابی کے میکنزم کے علاوہ گواہوں کو مکمل تحفظ کی فراہمی کے ساتھ ساتھ اِس میں جھوٹی شکایت کے اندراج اور تحقیقات میں بددیانتی کے خلاف بھی سزا دی جا سکے گی۔ اِس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفکیشن میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نئے ایکٹ کے تحت اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی جگہ خود مختار اینٹی کرپشن اتھارٹی قائم کی جارہی ہے۔ ملک میں کئی قوانین موجود ہیں اور وقت کے تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے اُن میں مطلوبہ تبدیلیاں بھی کی جانی چاہئیں تاہم ہمارے ہاں سب سے بڑا مسئلہ اِن قوانین پر عملداری کا ہے جسے یقینی بنایا جانا کسی بھی حکومت کی پہلی ترجیح رہنی چاہئے۔
٭٭٭٭٭