کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیر اہتمام آٹھویں عالمی آن لائن کشمیر کانفرنس ، دنیا بھر سے کشمیری رہنما ؤں،سیاسی وسماجی شخصیات کی شرکت

کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیر اہتمام آٹھویں عالمی آن لائن کشمیر کانفرنس ، ...
 کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیر اہتمام آٹھویں عالمی آن لائن کشمیر کانفرنس ، دنیا بھر سے کشمیری رہنما ؤں،سیاسی وسماجی شخصیات کی شرکت

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ماسکو ( ڈیلی پاکستان آن لائن )کشمیر کے چناروں میں گزشتہ 78 سال سے آگ سلگ رہی ہے لیکن عالمی حقوق کے چیمپئن ادارے مظلوم کشمیریوں کے حمایت کی بجائے مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، عالمی اداروں کو جگانے کیلئے کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیر اہتمام آٹھویں عالمی آن لائن کشمیر کانفرنس منعقد کی گئی جس میں دنیا بھر سے ممتاز کشمیری رہنماؤں ، سیاسی اور سماجی شخصیات نے شرکت کی۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور وادی میں کرفیو کے نفاذ کے خلاف کشمیر الائنس فورم ماسکو کے زیر اہتمام آٹھویں عالمی یوم یکجہتی کشمیر کانفرنس منعقد کی گئی ، اس آن لائن کانفرنس میں دنیا بھر سے کشمیری رہنما ؤں،سیاسی وسماجی شخصیات نے شرکت کی ، میزبانی کے فرائض ماسکو سے سینئر صحافی شاہد گھمن نے سرانجام دئیے ۔کانفرنس کے شرکاء نے مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے پاکستان کی جارحانہ فارن پالیسی اور یونائیٹڈ نیشن میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے پر زور دیا اوربھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں روا رکھے جانے والے مظالم کی سخت الفاظ میں مذمت کی ۔


آن لائن کشمیر کانفرنس میں امریکہ سے جنرل سیکرٹری ورلڈکشمیر اویرنیس فورم ڈاکٹرغلام نبی فائی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ میں پالیسیا ں تبدیل ہورہی ہیں اس حوالے سے ہماری فارن پالیسی بہت اہم ہے اور وزیر اعظم پاکستان  شہباز شریف کو کشمیر کے مسئلہ کو اجاگر کرنے کیلئے اپنا کردار اداکرنے کی ضرورت ہے۔
کشمیر کانفرنس میں برطانیہ سے لارڈ نذیر احمد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں پاکستانی حکومت کو بالخصوص پاکستانی فوج کوسپورٹ کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ اگر پاکستان کمزور ہوگا توہمارا کاز بھی کمزور ہوگا،اس لئے ان کو سپورٹ کرکے کشمیر کاز پر دوبارہ کام کرنے کی ضرورت ہے۔پاکستان اوورسیز کمیونٹی کے چیئرمین میاں طارق جاوید نے کہا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی کور کمانڈر کے ساتھ ہونے والی  کانفرنس میں جس طرح سنجیدگی کے ساتھ کشمیر کے ایشو پر بات چیت کی گئی ہے اس سے مجھے ایسا لگ رہا ہے کہ گورنمنٹ آف پاکستان اور ادارے کشمیر کے مسئلہ کو دوبارہ نئے سرے سے اجاگر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو کہ خوش آئند ہے۔ چیئرمین کشمیر کونسل آف یورپی یونین علی رضا سیدنے کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان یونائیٹڈ نیشن کی سیکیورٹی کونسل کا دوسال کیلئے ممبربنا ہے ۔۔ اس لیے اب ان2 برسوں میں پاکستان کومسئلہ کشمیر حل کیلئے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔

سپین سے چیئرمین ندائے کشمیر ایسوسی ایشن راجہ مختار احمد سونی نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ہمیں انٹرنیشنل کمیونٹی کے ساتھ اس ایشو پر لابنگ کی ضرورت ہے اور ہمیں امید ہے کہ رواں سال2025میں ہم کشمیر کی آواز کو بھرپور طریقے سے بلند کرسکیں گے۔

کشمیر کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  نیویارک سے سیکرٹری جنرل اینڈ ایمبیسیڈر ایٹ لارج ڈاکٹر ملک ندیم عابد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو اپنی کشمیر پالیسی کو ری ڈیفائن کرنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم پاکستان کو چاہیئے کہ وہ فوری طورپر یونائیٹڈ نیشن کے سیکرٹری جنرل کو خط لکھیں وہاں ایک ایڈمنسٹریٹرقائم کیا جائے ۔ نیلسن منڈیلا کی طرح ایک کمیشن قائم کیا جائے جو فارن پالیسی میں کشمیر کاز کو نقصان پہنچانے والوں کا محاسبہ کرے۔

 چیئرمین فرینڈز آف کشمیر غزالہ حبیب نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے ہمیں ایک جارحانہ سفارتکاری کی ضرورت ہے۔ آج بھی چھوٹے بچے ہاتھوں میں پتھر لیے انڈین فورسز کا مقابلہ کررہے ہیں جن کے پاس جدید ترین اسلحہ ہے۔ ایک کمیٹی تشکیل دی جائے جو پوری دنیا میں کشمیر کی سفارتکاری کرے۔
کشمیر الائنس فورم ماسکو کے جنرل سیکرٹری ارسلان اصغر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر دنیا کی سب سے بڑی جیل میں تبدیل ہوچکی ہے،جنت نظیر وادی کشمیر کے لوگوں کی شہادتیں رنگ لائیں گی اور وہ بھی آزاد فضاؤں میں سانس لے سکیں گے۔