سرکاری سکول میں 13 سالہ طالبہ کے ساتھ 3 اساتذہ کی مبینہ زیادتی

سرکاری سکول میں 13 سالہ طالبہ کے ساتھ 3 اساتذہ کی مبینہ زیادتی
سرکاری سکول میں 13 سالہ طالبہ کے ساتھ 3 اساتذہ کی مبینہ زیادتی
سورس: WIkimedia Commons

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست تمل ناڈو کے ضلع کرشناگیری کے ایک سرکاری سکول میں3 اساتذہ کو ایک 13 سالہ طالبہ کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔ یہ واقعہ نہ صرف ایک تعلیمی ادارے میں طلباء کے تحفظ پر سوالات کھڑے کرتا ہے بلکہ والدین کو بھی چوکنارہنے کی ضرورت پر زور دیتا ہے تاکہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ہونے والے کسی بھی نامناسب رویئے کو بروقت سمجھ سکیں اور کارروائی کر سکیں۔
پولیس کے مطابق متاثرہ طالبہ پچھلے 1 ماہ سے سکول نہیں آ رہی تھی۔ جب سکول انتظامیہ نے اس غیر حاضری کی وجہ جاننے کے لیے اس کے گھر جانے کا فیصلہ کیا تو معاملہ کھل کر سامنے آیا۔ متاثرہ لڑکی کی حالت دیکھ کر چائلڈ ویلفیئر کمیٹی  کو مطلع کیا گیا، جس نے طالبہ سے تفصیلی بات چیت کی۔
 این ڈی ٹی وی کے مطابق طالبہ کے بیان کی روشنی میں چائلڈ ویلفیئر کمیٹی نے فوری طور پر پولیس میں شکایت درج کروائی، جس کے بعد تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکی کا طبی معائنہ مکمل کر لیا گیا ہے اور رپورٹ کا انتظار کیا جا رہا ہے، جس سے مزید حقائق سامنے آئیں گے۔
جیسے ہی یہ خبر پھیلی علاقے میں شدید غم و غصہ پھیل گیا۔ مظاہرین سکول کے باہر جمع ہو گئے اور شدید نعرے بازی کی۔ لوگوں نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ تعلیمی اداروں میں بچوں کے ساتھ ہونے والی بدسلوکی کا سدباب ہو سکے۔ عوامی دباؤ کے پیش نظر محکمہ تعلیم نے کارروائی کرتے ہوئے تینوں اساتذہ کو معطل کر دیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ تمل ناڈو میں ایسا کوئی واقعہ پیش آیا ہو۔ گزشتہ سال بھی اسی ضلع میں ایک جعلی نیشنل کیڈٹ کور  کیمپ کے دوران ایک طالبہ کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی، جبکہ درجنوں لڑکیوں کو جنسی ہراسانی کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

مزید :

جرم و انصاف -