سعودی عرب کو ایک بڑی کامیابی مل گئی، ایسی جگہ سے مؤ قف کی حمایت میں بیان آگیا جس کی توقع نہ تھی
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) شیخ نمر النمر کو سزائے موت دیئے جانے پر سعودی عرب اور ایران کے سفارتی تعلقات منقطع ہو گئے ہیں، کئی عرب ممالک بھی سعودی عرب کی حمایت میں اپنے سفراءکو ایران سے واپس بلا چکے ہیں، اور اب اقوام متحدہ نے بھی ایران میں سعودی سفارت خانے پر حملے کی مذمت کر دی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی طرف سے جاری مذمتی بیان میں شیخ نمر کی پھانسی کے متعلق کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔
سلامتی کونسل کی طرف سے سفارتخانے پر حملے کی مذمت سعودی عرب کی طرف سے لکھے گئے ایک خط کے جواب میں کی گئی ہے۔سلامتی کونسل نے ایرانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ ”ایران اپنے ملک میں موجود سفارت خانوں اور قونصلیٹس کے عملے اور عمارات کی حفاظت کو یقینی بنائے۔سفارت کار کسی بھی ملک میں ایک بین الاقوامی فرض ادا کر رہے ہوتے ہیں، ایران کو ان کے اس فرض کا احترام کرنا چاہیے۔“سلامتی کونسل نے سعودی عرب اور ایران دونوں ملکوں سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر مذاکرات کریں اورباہمی تعلقات اور خطے کی کشیدگی کم کرنے کے لیے اقدامات کریں۔
مزیدجانئے: عرب ممالک کے اندرونی معاملات میں ایران کی مداخلت کی مذمت کیلئے عرب لیگ کا اجلاس اتوار کو طلب
دریں اثناءاقوام متحدہ میں تعینات سعودی سفیر عبداللہ المعلمی کا کہنا تھا کہ ”اگر ایران دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں دخل اندازی بند کر دے تو ایران اور سعودی عرب کا تنازعہ ختم ہو سکتا ہے ۔“ واضح رہے کہ سعودی عرب اس سے قبل ایران پر اندرونی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کر چکا ہے۔ دوسری طرف ترکی کے نائب وزیراعظم نعمان کرتولمس نے سعودی عرب اور ایران کو تجویز دی ہے کہ”دونوں ملک پرامن رہیں اور اپنے عوام کا اشتعال کم کرنے کی کوشش کریں، کیونکہ مشرق وسطیٰ پہلے ہی بارود کا ڈھیر بنا ہوا ہے۔“