ہائیکورٹ بار کے پاسپورٹ آفس سے غیروکیل لڑکی پاسپورٹ بنواتے پکڑی گئی
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ بار کے پاسپورٹ آفس سے غیروکیل لڑکی پاسپورٹ بنواتے پکڑی گئی، سیکرٹری بار کی مداخلت پر رابعہ نیامت کا پاسپورٹ فارم منسوخ کر اسے آفس سے نکال دیا گیاہے۔لاہور ہائیکورٹ بار کا پاسپورٹ آفس صرف وکلاء، ججز اور ان کے اہل خانہ کے لئے مختص ہے، ہائیکورٹ بار کے رولز کے مطابق اس آفس سے کسی غیروکیل کا پاسپورٹ نہیں بن سکتا تاہم پاسپورٹ آفس ہائیکورٹ بار کا عملہ رشوت لے کر غیروکیل افراد کے پاسپورٹ بنانے میں مصروف ہے، آج بھی پاسپورٹ آفس کے عملے نے ملی بھگت کر کے ایک غیروکیل لڑکی کو پاسپورٹ بنانے کیلئے بلایا جس کی وکلاء نے سیکرٹری ہائیکورٹ بار انس غازی کو شکایت کر دی، سیکرٹری ہائیکورٹ بار انس غازی نے شکایات کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر ساتھی وکلاء سمیت پاسپورٹ آفس کا دورہ کیا جہاں غیروکیل لڑکی رابعہ نیامت کا پاسپورٹ بنایا جا رہا تھا، ہائیکورٹ بار کی مداخلت پر غیر وکیل لڑکی کا پاسپورٹ فارم منسوخ کرکے اسے آفس سے نکال دیا گیا، ذرائع کے مطابق اسسٹنٹ ڈائریکٹر زبیدہ کی سربراہی میں پاسپورٹ آفس کا عملہ روزانہ کی بنیاد پر رشوت لے کر7سے 10غیروکیل افراد کے پاسپورٹس بناتا ہے جبکہ اعلیٰ حکام خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں، اسسٹنٹ ڈائریکٹر زبیدہ کا کہنا ہے کہ کسی غیروکیل کا پاسپورٹ نہیں بنوایا جاتا، سیکرٹری ہائیکورٹ بار انس غازی کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر پاسپورٹ لاہور اخلاق قریشی ہائیکورٹ بار کے آفس بندے بھجواتے ہیں، ڈائریکٹر اخلاق قریشی رشوت لے کربندوں کو ہائیکورٹ بار کے پاسپورٹ آفس بھجواتا ہے۔