یارکشائر پولیس کے ہاتھوں پاکستانی نوجوان کی ہلاکت، شہری سڑکوں پر نکل آئے, ٹریفک جام

یارکشائر پولیس کے ہاتھوں پاکستانی نوجوان کی ہلاکت، شہری سڑکوں پر نکل آئے, ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


لندن (مانیٹرنگ ڈیسک)یارکشائر پولیس نے 29 سالہ پاکستانی نوجوان یاسر یعقوب کو فائرنگ کرکے مارڈالا، یاسر یعقوب کمالیہ کا رہائشی تھا۔یاسر یعقوب کی ہلاکت پر مظاہرے شروع ہوگئے اورہاتھوں میں بینرز پکڑے شہری بریڈفورڈ کی سڑکوں پر نکل آئے جس کی وجہ سے لیڈزروڈ پر ٹریفک معطل ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق یہ ساراکچھ ہڈرزفیلڈ کے شمال میں اینلے ٹاپ کے 24جنکشن پرپولیس فائرنگ کے نتیجے میں محمد یاسر یعقوب کی ہلاکت کے بعد ہوا جبکہ پولیس نے یاسرکی گاڑی سے ایک بندوق بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔ ویسٹ یارکشائر پولیس نے بتایاکہ مظاہرین کو یقین دہانی کرانے اورپرامن رکھنے کیلئے افسران علاقے میں موجود ہیں ، ہجوم منتشر ہوچکا ہے اور کسی حدتک ٹریفک رواں دواں ہے، کسی گرفتاری کی ضرورت پیش نہیں آئی۔ یاسر یعقوب کو موٹروے کی سلپ روڈ پر چھ ان مارکڈ پولیس اہلکاروں نے گھیرے میں لیکر اس پر فائر کھول دیا جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے۔انٹرگورنمنٹ پینل آن کلائیمیٹ چینج (آئی پی سی سی )کے کمشنر ڈیرک کیمپبل کاکہناتھاکہ تحقیقات کیلئے علاقے سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ، ہماری ہمدردیاں یاسریعقوب کے خاندان اور ان لوگوں کیساتھ ہیں جو اس مشکل وقت میں متاثر ہوئے ہیں، اگرچہ یہ ابتدائی لمحات ہیں لیکن تحقیقات میں اچھی پیشرفت ہے ، ہم یہ جاننے کیلئے سخت محنت کررہے ہیں کہ دراصل ہوا کیاتھا۔ برطانوی اخبار میٹرو کے مطابق ویسٹ یارکشائر پولیس کاکہناتھاکہ غیرقانونی اسلحہ کی اطلاعات پر کیے جانیوالے آپریشن کے دوران اُنہوں نے بریڈفورڈ کے قریب ایک کارروکی لیکن اس میں دہشت گردی کا عنصرشامل نہیں تھا، دوگاڑیوں میں سے پانچ افراد پکڑے گئے ، دوبریڈفورڈ اورتین افراد ہڈرزفیلڈ سے پکڑے گئے اور وہ تحویل میں ہیں ۔ سکیورٹی فورس کے ترجمان کاکہناتھاکہ پکڑے گئے افراد میں سے کچھ زخمی ہوئے(یہ زخم گولی لگنے کے نہیں تھے) جنہیں علاج کی ضرورت تھی لیکن کوئی افسرزخمی نہیں ہوا۔اپنے ایک بیان میں یاسر یعقوب کے خاندان کے وکیل کاکہناتھاکہ متاثرہ خاندان ابھی بہت پریشان ہے اوران کی میڈیا کو درخواست ہے کہ ان کی پرائیویسی کا لحاظ رکھاجائے ، خاندان اس واقعے سے مکمل طورپر آگاہ ہے جس میں یاسر یعقوب کی جان چلی گئی ، چونکہ تحقیقات جاری ہیں تو وہ چاہتے ہیں کہ اس بارے میں مزید بات نہ کریں۔ برطانیہ میں پولیس کی جانب سے اس طرح کی شوٹنگ اور قتل کرنے کے واقعات نہ ہونے کے برابر ہیں جس کے باعث لوگوں میں کافی تشویش پائی جاتی ہے۔یاسر یعقوب کے والد محمد یعقوب ہڈرسفیلڈ کے معروف بزنس مین اور پراپرٹیز کے مالک ہیں۔

مزید :

صفحہ آخر -