نعلین مبارک چوری کیس، عدالت نے 14روز میں تفتیش مکمل کرکے چالان پیش کرنے کا حکم دے دیا
لاہور(نامہ نگار)ایڈیشنل سیشن جج غلام مصطفی اپل نے 13سال قبل بادشاہی مسجد سے نعلین مبارک کی چوری کے مقدمہ کی تفتیش مکمل کرکے 14روز کے اندر چالان متعلقہ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔عدالت نے یہ حکم پیر ایس اے جعفری کی درخواست پر جاری کیا ہے ۔
عدالت نے اس سلسلے میں مقدمے کے تفتیشی آفیسر اور تھانہ ٹبی سٹی کے ایس ایچ او کو احکامات جاری کئے ہیں ۔عدالت نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ نعلین مبارک کی چوری کے وقت جتنے بھی افراد اس وقت بادشاہی مسجد میں ڈیوٹی پر موجود تھے ان سے تحقیقات کی جائے اور تحقیقات مکمل کر کے چالان عدالت میں پیش کیا جائے، درخواست گزار پیر ایس ایم جعفری کی جانب سے عدالت میں موقف اختیار کیا گیا کہ نعلین پاک چوری نہیں ہوئے بلکہ نعلین پاک کو فروخت کیا گیا، سیشن کورٹ کو ہائی کورٹ نے ہدایت کی تھی کہ 7دنوں میں اس کیس کو نمٹایا جائے جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے مذکورہ حکم کے ساتھ کیس نمٹا دیا۔
درخواست گزار کا مزیدموقف تھا کہ پولیس قانون کے مطابق کارروائی نہیں کررہی اور طویل عرصہ گزرنے کے باجود کیس کی تفتیش مکمل نہیں کی جاسکی ہے ۔یادر ہے کہ نعلین پاک 2003 میں بادشاہی مسجد سے چوری ہوئے تھے۔