6 ماہ کے دوران سیمنٹ کی مقامی کھپت میں 1.41 فیصد کمی
کراچی (این این آئی)مالی سال 2018-19ء کے ابتدائی چھ ماہ میں سیمنٹ کی مقامی کھپت میں گزشتہ برس کے مقابلے میں 1.41 فیصد کمی واقع ہوئی ہے جو گزشتہ نو برسوں میں پہلی بار ہوا ہے۔ تاہم، برآمدات میں.01 48 فیصد کے اضافے سے سیکٹر کی مجموعی فروخت میں 3.94 فیصد اضافہ ہوا۔ ترجمان آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررزایسوسی ایشن برآمدات فروخت کا ایک قلیل حصہ ہیں،سیکٹر کی گزشتہ چھ ماہ میں مجموعی فروخت 23.11 ملین ٹن تھی اور مقامی فروخت 19.557ملین ٹن تھی۔اس لیے مقامی فروخت میں کمی لمحہ فکریہ ہے کیونکہ مینوفیکچررز نے پیداواری صلاحیت کو 54 ملین ٹن سے زائد تک بڑھایا ہے اور یہ استعمال میں نہیں آرہی ہے اور پوری انڈسٹری کی بقاء خطر ے میں ہے۔اسی طرح ملک کے شمالی حصے میں سیمنٹ کی مقامی کھپت میں کمی انڈسٹری کے لیے مزید خطرناک ہے کیونکہ یہاں سب سے زیادہ سیمنٹ کے کارخانے قائم ہیں۔شمالی علاقے میں رواں مالی سال کے چھ ماہ میں5.95 فیصد کی کمی مقامی کھپت میں ہوئی ہے اور یہ جولائی تا دسمبر 2017ء میں 16.455 ملین ٹن تھی اور اب جولائی تا دسمبر 2018ء میں کم ہوکر 15.475 ملین ٹن رہ گئی تھی۔ تاہم، ملک کے جنوبی علاقے میں سیمنٹ کی کھپت میں اس دوران 20.72 فیصد اضافہ ہوا اور اضافے کے بعد 3.382 ملین ٹن ہو گئی
جو گزشتہ برس FY17-18 جولائی تا دسمبر میں 4.082 ملین ٹن تھی۔جنوبی علاقے کی برآمدات میں 242.83 فیصد اضافہ ہوا اور برآمدات گزشتہ سال جولائی تا دسمبر 2017 میں 0.608 ٹن سے بڑھ کر 2.084 ملین ٹن، جولائی تا دسمبر 2018ء ہو گئی تھیں۔ تاہم شمالی علاقے کی برآمدات 17.89 فیصد کم ہو گئی تھیں اور یہ گزشتہ برس جولائی تا دسمبر 2017ء میں 1.797 ملین ٹن تھیں جو کم ہو کر جولائی تا دسمبر 2018ء میں 1.476 ملین ٹن ہوگئی تھیں۔دسمبر 2018ء میں سیمنٹ کی فروخت3.865 ملین ٹن تھی جو گزشتہ برس اسی ماہ کے مقابلے میں 3.63 فیصد سے زیادہ ہے جو اُس وقت 3.729 ملین ٹن تھی۔ مجموعی مقامی کھپت گزشتہ برس دسمبر 2017ء میں 3.403 ملین ٹن تھی اور یہ دسمبر 2018ء میں کم ہو کر3.274 ملین ٹن ہوگئی اس طرح اس میں 3.77 فیصد کمی واقع ہوئی۔ تاہم، برآمدات میں اضافہ جاری رہا اور یہ 80.75 فیصد اضافے کے ساتھ گزشتہ برس دسمبر 2017ء میں 0.327 ملین ٹن سے بڑھ کر دسمبر 2018ء میں 0.594 ملین ٹن ہوگئی۔برآمدات میں اضافہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ پاکستانی سیمنٹ عالمی مقابلے کی اہلیت رکھتی ہے اور حکومت کے لیے زرمبادلہ بچا سکتی ہے ، لیکن اس کے لیے ہمیں حکومت کی مدد کی ضرورت ہے اور ہم ملک کے لیے زرمبادلہ حاصل کرسکتے ہیں۔ ترجمان آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ حکومت تیزی سے ترقیاتی منصوبے آگے بڑھائے گی جس سے تعمیری صنعت کو فروغ ملے گا جو ملک میں روزگار کی فراہمی کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔