چیف جسٹس ثاقب نثار نے پیکجیز مال کو اب تک کا سب سے زور دار جھٹکا دیدیا ، انتہائی دبنگ حکم جاری کر دیا

Jan 05, 2019 | 11:43 AM

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )چیف جسٹس ثاقب نثار نے سرکاری اراضی پر پیکجیز مال کی تعمیر کیخلاف از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی لیز ابھی منسوخ کر رہے ہیں اور آئندہ لیز اوپن آکشن کے ذریعے دی جائے گی ۔
سپریم کورٹ میں سرکاری اراضی پر پیکیجز مال کی تعمیر کیخلاف از خود نوٹس کی سماعت ہوئی جس دوران پیکیجیز فیکٹری کے مالک بابر علی خود عدالت میں پیش ہوئے جبکہ پیکیجیزمال کی طرف سے ڈاکٹر پرویز حسن ایڈو کیٹ عدالت میں پیش ہوئے ۔ایڈینشل ایڈو کیٹ جنرل نے عدالت میں بتایا کہ پیکیجز فیکٹری کی لیز 2015 سے ختم ہوچکی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لیزپرلی گئی زمین پر پیکیجیز مال بنادیاگیا،لیزختم ہوچکی ہے توحکومت نے زمین واپس کیوں نہیں لی؟ بتائیں آپ نے پیکجزفیکٹری کیلئے زمین کب لیزپرلی؟۔ پرویز حسن ایڈووکیٹ نے عدالت میں بتایا کہ دوفروری 1957 کو 30 سال کیلئے زمین لیزپرلی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کتنی زمین تھی؟۔ درخواست گزار نے جواب دیا کہ 231 کنال 19 مرلے زمین پیکجزکولیزپردی گئی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بورڈآف ریونیو،ڈی سی کہاں ہیں؟۔ سپریم کورٹ نے ڈی سی اوربورڈآف ریونیوحکام کو 20 منٹ میں عدالت پہنچنے کاحکم جاری کر دیا ہے ۔ایڈیشنل ایڈو وکیٹ جنرل کا کہناتھا کہ مالکان 2015 سے لیزختم ہونے پرکرایہ ادانہیں کررہے۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ عدالت سرکاری اراضی کی کسٹوڈین ہے۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ڈی سی کہتے ہیں لیزمیں توسیع کیلئے 4سال سے درخواست پڑی ہے۔ پرویز حسن کاکہناتھا کہ پیکیجیز مال،فیکٹری کی زمین قانونی طورپرلیزپرلی گئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ کی لیز ابھی منسوخ کررہے ہیں، آئندہ لیزاوپن آکشن کے ذریعے دی جائےگی۔ چیف جسٹس کا کہناتھا کہ ایل ڈی اے کے سا رے پٹرول پمپس کی لیزمنسوخ کی،پہلے 15 ہزارسالانہ آتاتھااب ڈیڑھ کروڑمل رہے ہیں۔
سپریم کورٹ نے پیکجیز مال کے وکلاءکو پانچ بجے دوبارہ پیش ہونے کا حکم جاری کر دیا ہے ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تیاری کےساتھ پیش ہوں،آج دودھ کادودھ پانی کاپانی کرناہے۔عدالت نے کہا کہ لیزمیں توسیع کی درخواست التوامیں رکھ کر پیکیجیز مال کوفائدہ پہنچایا گیا ۔

مزیدخبریں