شہبازشریف نے خطوط سوشل میڈیا پر جاری کردیئے لیکن یہ کس نے انہیں بھیجے تھے؟ جواب تمام اندازے غلط ثابت کردے گا
اسلام آباد(ویب ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہم نے حکومت میں رہتے ہوئے ذاتی منفعت کو ہمیشہ پسِ پشت رکھا ہے۔شہباز شریف نے اپنی ٹوئٹ میں نیشنل بینک آف پاکستان کے سی ای او اور صدر کے ان کے نام لکھے جانے والے دو خط پوسٹ کیے ہیں۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے خطوط پوسٹ کرتے ہوئے نے تحریر کیا ہے کہ حکومت میں رہتے ہوئے ذاتی منفعت کو ہمیشہ پسِ پشت رکھا جہاں قرضے معاف کروانے والوں کی لمبی فہرست ہے وہاں ہم نے ایک ایک پائی مکمل واپس کی۔ اللہ کے فضل و کرم سے حکومت میں رہتے ہوئے اپنی ذاتی منفعت کو ہمیشہ پسِ پشت رکھا ہے۔ جہاں قرضے معاف کروانے والوں کی ایک لمبی فہرست ہے، وہاں ہم نے ایک ایک پائی مکمل واپس کی۔ یہ خط مجھے 2014/2015 میں موصول ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ قرض واپس کرنے پر نیشنل بنیک کی جانب سے مجھے 2014 اور 2015 میں خط موصول ہوئے تھے۔
شہباز شریف نے کہا کہ طاقت کا غلط استعمال کرنےکا الزام لگانے والے سیاسی مخالفین ان خطوط کودیکھ لیں، کیا بینکوں کو لوٹنے پر کسی نے جہانگیر ترین اور پرویز الہی سے پوچھا؟یاد رہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو آشیانہ ہاو¿سنگ اسکیم میں نیب نے گرفتار کیا تھا جہاں بعد ازاں احتساب عدالت نے انہیں جیل بھیج دیا تھا اور ان دنوں وہ قومی اسمبلی کی پبلک اکاو¿نٹس کمیٹی کے اجلاسوں میں شرکت کیلئے راہداری ریمانڈ پر اسلام آباد میں موجود ہیں۔