لاک اپ میں بولنے پر پابندی، کچا انڈہ، ٹھنڈے سلائس کا ناشتہ ملا: سعد رفیق
اسلام آباد (ویب ڈیسک) ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے گلے شکوے کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاک اپ میں میرے بولنے پر پابندی تھی، پہلے روز کھانے میں کچا انڈہ اور ٹھنڈے سلائس دئیے گئے، کھانا کھانے کے بعد برتن بھی خود دھوتا ہوں۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق جوش میں آگئے اور نیب لاک اپ کی اندرونی ماحول کی کہانی زیر لب لے آئے۔ نیب حکام پر الزام عائد کرتے ہوئے سعد رفیق کا کہنا تھا کہ مجھے 8 بائی 10 کے کمرے میں رکھا گیا ہے، لاک اپ میں موجود افراد سے بات چیت پر پابندی تھی، شہباز شریف نے خاموشی کی روایت کو توڑا، اب سارا دن آوازیں سنائی دیتی رہتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لاک اپ میں میرے بولنے پر پابندی بنیادی انسانی حقوق کے خلاف ورزی ہے، پہلے روز کھانے میں کچا انڈہ اور ٹھنڈے سلائس دئیے گئے، میں نے کھانے سے انکار کیا، کھانا کھانے کے بعد برتن بھ ی خود دھوتا ہوں، میرے مطالبے پر کمروں میں ہیٹر اور کرسی دی گئی ہے۔
خواجہ سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ وہاں رہ کر نیب کے کالے قانون میں خامیوں کا پتا چلا، نیب قانون پر پی پی سے تعاون نہ کرنے پر پشیمانی ہے، ہم تو بھگت رہے ہیں کہ پی ٹی آئی نے ترمیم نہ کی تو خود بھی پھنسے گی، عدالت سے شکوہ کرتے ہوئے سابق وزیر ریلوے نے کہا کہ گمنام شخص کی درخواست پر کیس بنانا غلط اور ناانصافی ہے۔