جنوبی افریقی کپتان پرنسلی تعصب کا الزام، سیاہ فام کھلاڑی نظر انداز
کیپ ٹاؤن(مانیٹرنگ ڈیسک) جنوبی افریقا کرکٹ ٹیم کے کپتان فاف ڈوپلیسی ٹیم سلیکشن کاپیمانہ پورا نہ کرنے پر شدید تنقید کی زد میں ہیں، ایسے موقع پر جب انگلش ٹیم کا میڈیا وہاں موجود ہو تو یہ تنقید زیادہ ہوجاتی ہے، کیپ ٹاؤن ٹیسٹ مسلسل دوسرا ایسا جنوبی افریقا کا ٹیسٹ میچ ہے جس میں نسلی تعصب سے بچنے کا جو فارمولہ جنوبی افریقی حکومت نے بنایا ہے اسکی خلاف ورزی ہوئی، مطلوبہ تعداد میں کھلاڑی پلیئنگ الیون میں منتخب نہیں ہوئے،جنوبی فریقا ٹیم مسلسل دوسرے ٹیسٹ میں 4 وائٹ کلر سے ہٹ کر پلیئرز کھلارہی ہے جبکہ قانون 6 کا ہے اور پھر اس میں بھی ملکی بلیک افریقن 2 کھلاڑی ہونے ضروری ہیں لیکن ٹیم اس وقت صرف ایک پلیئر پیسر ربادا کے ساتھ کھیل رہی ہے،یہ تنقید اسلئے بھی بڑھ گئی جب مقامی بلیک پلیئر ڈیئر ڈوسن کو فٹ ہونے کے باوجود نہیں کھلایا گیا،جنوبی ا فریقی کپتان فاف ڈوپلیسی نے پریس کانفرنس میں اپنے فیصلے کا دفاع کیا اور کہا کہ ہم سلیکشن کے وقت کلرز نہیں دیکھ پارہے،فٹ اور ان فارم پلیئرز ترجیح ہوتے ہیں لیکن وہ اس سوال کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے کہ بورڈ اور ملکی سپورٹس باڈی کے بنائے ہوئے قانون کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔یاد رہے کہ جنوبی افریقا دنیا کے ان اہم ممالک میں سے ایک ہے جہاں نسلی تعصب کا مظاہرہ یا اس پر بنائے گئے قوانین کی خلاف ورزی پر سخت ایکشن ہوتا ہے،پاکستان کے آخری دورہ جنوبی افریقا میں اس وقت کے کپتان سرفراز احمد اسکا شکار ہوچکے تھے۔