کرپشن کا خاتمہ ملک کی آواز بن چکا:جسٹس (ر) جاوید اقبال
اسلام آباد،سکھر،لاہور (آئی این پی)قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح اور ہم زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب ے نیشنل اینٹی کرپشن سٹریٹجی بنائی ہے َجس کو بدعنوانی کے خلاف موثر ترین حکمت عملی کے طور پر تسلیم کیا گیاہے۔ قومی احتساب بیورو میں جہاں اور بہت سی نئی اصلاحات متعارف کروائیں وہاں قومی احتساب بیورو کا دائرہ کار ملک کے کونے کونے میں پھیلانے کا نہ صرف عزم کیا بلکہ اس کو پورا کر کے دکھایا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ آج ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ پورے ملک کی آواز بن چکا ہے جس کو عملی جامہ پہنانے کیلئے قومی احتساب بیورو ہمہ وقت بدعنوان عناصر کے خلاف بلا تفریق قانون کے مطابق کاروائی کرنے کے لئے متحرک ہے۔دوسری طرف نیب کی کارکردگی پر بریفنگ کیلئے چیئرمین نیب کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون و انصاف میں طلب کر لیا گیا۔ زیر التوا نیب مقدمات کی تفصیلات بھی مانگ لی گئیں۔ نیب میں ڈیپوٹیشن پر تعینات افسران کی تفصیلات بھی مانگ لی گئیں۔ وفاق اور صوبوں سے پاکستان میں غیر ملکیوں اور غیر ملکی کمپنیوں کی ملکیتی جائیدادوں اور زمینوں کا ریکارڈ بھی طلب کر لیا گیا۔ غیر ملکیوں پر پاکستان میں جائیداد اور زمینیں خریدنے پر پابندی کی آئینی ترمیم کا جائزہ لیا جائے گا۔ اہم قومی معاملات پر قانونی اقدامات کے لیے قائمہ کمیٹی کا اجلاس 9 جنوری کو طلب کیا گیا ہے۔ ادھر سکھر کی احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے محکمہ خوراک میں ہونے والی کرپشن کے داخل کرائے گئے ریفرنس کی سماعت کی سماعت کے دوران ایک ملزم عامر علی نے پلی بارگین کرنے کی استدعا کی اور پلی بارگین کرتے ہوئے گیارہ کروڑ روپے واپس کردیئے جس کے بعد عدالت نے ریفرنس کا فیصلہ سناتے ہوئے تین ملزمان وقاص، ذیشان اور شہنیل گل کو دس دس سال قید اور 2 کروڑ روپے فی کس جبکہ دو ملزمان ریاض میمن اور نجیب اللہ کو چھ چھ سال قید اور فی کس 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔علاوہ ازیں نیب لاہور نے پرسبٹیرین چرچ آف پاکستان میں کروڑوں وپے کی باقاعدگیوں اور بے ضابطگیوں پر تحقیقات کا آغاز کردیا۔ نیب ذرا ئع کے مطابق چرچ کے مالی معاملات دیکھنے والے عارف سراج اور جوئیل راجہ کو شامل تفتیش کرکے ان سے مالی ریکارڈ، فنڈز اور کیے گئے اخرجات کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔نیب ذرائع کے مطابق پرسبٹیرین چرچ میں کروڑوں روپے کی بے ضابطگیوں کی شکایات موصول ہونے پر تحقیقات شروع کی گئیں۔عارف مسیح اور جوئیل راجہ کو ڈپٹی ڈائریکٹر کوارڈی نیشن کے روبرو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔دونوں افراد پر الزام ہے کہ انہوں نے غیر ملکی این جی اوز سمیت دیگر افراد سے مذہبی عبادت گاہ کے نام پر فنڈز حاصل کیے۔
نیب