جعلی اسمبلی سے قومی اہمیت کے حامل ایکٹ کی منظوری کی اجازت نہیں دینگے:فضل الرحمٰن

جعلی اسمبلی سے قومی اہمیت کے حامل ایکٹ کی منظوری کی اجازت نہیں دینگے:فضل ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(این این آئی) جے یو آئی کی مجلس عاملہ نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے حوالے سے پارلیمانی پارٹی کے فیصلے کی توثیق کرتے ہوئے کہاہے کہ جعلی اسمبلی سے قومی اہمیت کے حامل ایکٹ کی منظوری کی اجازت نہیں دی جائیگی،دینی مدارس کیساتھ اصلاح یا اصلاحات کا لفظ توہین آمیز ہے،وزارت تعلیم کے حالیہ اقدامات کو ہم مسترد کرتے ہیں،کسی بھی دینی مدارس کے طالب علم کو سرکاری پیسے پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔ ہفتہ کو جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت جے یو آئی کی مجلس عاملہ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف امور زیر غور آئے۔ مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ آرمی چیف کی مدت ملازمت بارے قانون کو دو پہلوؤں سے دیکھا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پہلا ایکٹ کا مسودہ، مندرجات اور دوسرا جعلی اسمبلی سے ایسے ایکٹ کی منظوری کے حق کا جائزہ لیا گیا،جے یو آئی کی پارلیمانی پارٹی نے جو فیصلہ کیا تھا مرکزی مجلس عاملہ نے اس کی توثیق کردی ہے،جے یو آئی نے تمام اپوزیشن کے ساتھ 25 جولائی 2018ء  کے الیکشن کو مسترد کردیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ جعلی اسمبلی سے اس طرح کے قومی اہمیت کے حامل ایکٹ کی منظوری کی اجازت نہیں دے سکتے۔ انہوں نے کہاکہ کے پی میں پچھلی حکومت نے آئمہ کے نام پر پیسے کا فیصلہ کیا تھا جسے علماء نے مسترد کردیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ اور مغربی دنیا اس بات پر کیوں دلچسپی لے رہی ہین اور اربوں ڈالر مختص کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ وہ کیوں سمجھتے ہیں کہ مدارس کے نصاب سے شدت پسندی کی ذہنیت جنم لیتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ دینی مدارس کا نصاب اعتدال اور امن کا درس دیتا ہے، جو پرچار آپ کررہے ہیں اس کا مدارس سے تعلق نہیں۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ نے افغان جہاد کی وجہ سے آپ نے کلاشنکوف پکڑائی تھی اسکی وجہ مدارس نہیں آپ خود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب ترمیمی آرڈیننس پر غور کیا اور ہم سمجھتے ہیں کہ آپ کے دعوے بے نقاب ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نیب انتقامی ادارہ ہے جس کی اب تصدیق ہوچکی ہے۔ 
فضل الرحمن 

مزید :

صفحہ آخر -