سانحہ مچھ کا مقدمہ درج، حکومتی مذاکرات ناکا م، مقتولین کے لواحقین کا دھرنا جاری
کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) بلوچستان کے علاقے مچھ میں گزشتہ روزپیش آئے لرزہ خیز واقعے کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔مچھ میں کوئلے کی کان میں کام کرنیوالے کان کنوں کے قتل کا مقدمہ کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) تھانہ نصیرآباد میں ایس ایچ اوپولیس تھانہ مچھ کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کیخلاف درج کیا گیا ہے۔سی ٹی ڈی حکام کے مطابق مقدمے میں 302، 7 اے ٹی ایا ور 147-148-149کی دفعات شامل ہیں۔ دوسری جانب واقعے کیخلاف ہزارہ برادر ی کا ہزارہ ٹاؤن کے قریب مغربی بائی پاس پرمیتیں رکھ کردھرنا جاری ہے۔مظاہرین نے صوبائی حکومت سے قاتلوں کی گرفتاری ورنہ مستعفی ہونیکا مطالبہ کیا ہے۔قبل ازیں ہزاراہ کمیونٹی کے مقتول مزدوروں کے لواحقین، مجلس وحد ت مسلمین کے دھرنا کے شرکاء سے صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ کے مذاکرات ناکام ہو گئے، جبکہ وفاق وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کوئٹہ پہنچ گئے،جہاں انہوں نے سکیورٹی کے حوالے سے اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی،اس موقع پر انہیں سانحہ مچھ اور سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ بھی دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق پیر کو مچھ میں قتل کئے جانیوالے مزدوروں کے لواحقین نے میتوں کی تدفین کرنے سے انکار کرتے ہوئے مغربی بائی پاس پر مجلس وحد ت المسلمین کی جانب سے دئیے جانیوالے دھرنا میں میتوں کے ہمراہ شریک ہو نے کا اعلان کیا جس کے بعد ڈپٹی کمشنر کوئٹہ اورنگزیب بادینی اور ایف سی حکام سانحہ مچھ کیخلاف دھرنا دینے والے مظاہرین سے مذاکرات کیلئے پہنچے تاہم مظاہرین نے احتجاج ختم کرنے سے انکار کردیا، جس کے بعد صوبائی وزراء واپس لوٹ گئے۔ادھر وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر خصوصی طیارے کے ذریعے کوئٹہ پہنچنے والے وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمدنے سول سیکرٹریٹ کوئٹہ میں سانحہ مچھ کے حوالے سے منعقدہ اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی،اجلاس میں چیف سیکرٹری بلوچستان کیپٹن(ر) فضیل اصغر، آئی جی ایف سی میجر جنرل فیاض حسین شاہ سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی اس موقع پر شیخ رشید احمد کو سانحہ مچھ اورسکیورٹی صورتحال سے متعلق بریفننگ دی گئی۔خیال رہے اتوار کے روز مچھ کے علاقے گیشتری کی کوئلہ فیلڈ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے 11کان کنوں کو ہاتھ پیر باندھ کربے دردی سے قتل کیاگیا تھا۔
سانحہ مچھ