جوﺅں سے نجات حاصل کرنے کیلئے آسان نسخے

جوﺅں سے نجات حاصل کرنے کیلئے آسان نسخے
جوﺅں سے نجات حاصل کرنے کیلئے آسان نسخے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیودہلی (نیوز ڈیسک) سر میں جوئیں پڑنا نہ صرف شرمندگی کا باعث ہے بلکہ طبی اعتبار سے بھی اس کے متعدد نقصانات ہیں۔ اکثر آپ نے دیکھا ہوگا کہ اگر کسی بچے کے سر سے کوئی جوں گر گئی تو سب سے پہلے اس کی والدہ کو برا بھلا کہا جاتا ہے، جو اچھی طرح اسے کنگھی نہیں کرتی۔ اسی طرح طبی ماہرین کے مطابق سر میں جوﺅں کے ہونے سے دماغی صحت پر برا اثر پڑنے کے علاوہ جلدی مسائل بھی جنم لے سکتے ہیں۔ سر کے بالوں میں جوﺅں کے انڈے پیدا ہونے سے جہاں آپ کا سر بھاری ہوگا وہاں ہلکا بخار بھی رہنے لگتا ہے۔ ماہرین کے مطابق جوﺅں کی تین اقسام ہوتی ہیں، جو انسانوں کومتاثر کرتی ہیں۔ ایک سر کی جوں، دوسرا جسمانی جوں اور تیسری کریب (پنجے چلانے والاکیکڑا) جوں کیلاتی ہے۔ جوئیں ایک ہی جگہ پر مختلف لوگوں کے ٹوپیاں، کوٹ اور سکارف ٹانکنے یا دوسروں کا کنگھا استعمال کرنے سے پھیلتی ہیں، یہ کپڑوں میں بھی زندہ رہتی ہیں۔ ایک جوں تقریباً 30روز تک زندہ رہ سکتی ہے اور نر جوں ایک روز میں 10انڈے دیتی ہے۔ یہ بہت ہی چھوٹے انڈے بالوں کی جڑوں میں پلتے ہیں، جو دکھائی نہیں دیتے، لیکن جیسے جیسے بال بڑے ہوتے ہیں، یہ انڈے صاف دکھائی دینے لگ جاتے ہیں۔ یہ جوئیں صرف سر کے نہیں بلکہ چھاتی اور داڑھی کے بالوں میں بھی ہو سکتی ہیں۔ لہذا جوﺅں سے جان چھڑانا نہایت ضروری ہے، تو یہاں ہم آپ کو اس مقصد کے حصول کے لئے آسان طریقے بتائیں گے۔
ادویات استعمال کرنے کے بجائے درج ذیل طریقوں میں سے کسی ایک طریقہ کے ذریعے آپ جوﺅں سے نجات حاصل کر سکتے ہیں۔
٭ 5سے 10منٹ کے لئے کنگھے کو 151ڈگری فارن ہائیٹ پر گرم کرنے کے بعد اسے ایک گھنٹے کے لئے لائیسول مادہ میں بھگو کر رکھ دیں۔ پھر اس سے بال کنگھی کریں۔
٭ 30 منٹ کے لئے بالوں کو تیز گرم پانی میں ڈبو کر رکھیں۔
٭ کیروسین (مٹی کا تیل) اور زیتون کے تیل کو برابر مقدار میں ملا کر بالوں میں اچھی لگائیں۔
٭ ٹائلٹ سیٹ کو باقاعدگی سے رگڑ رگڑ کر دھوئیں۔
٭ ویکیوم کے ذریعے کارپٹس کو متواتر صاف کرتے رہیں۔
واضح رہے کہ جوﺅں سے نجات کے لئے درج بالا کسی بھی طریقے کو استعمال کرنے کی صورت میں 14روز کا وقت ضرور مقرر کریں۔ اس کے علاوہ مکمل کامیابی کے لئے دو ہفتوں تک اپنے جسم، کپڑوں اور گھر کی صفائی کا خصوصی خیال رکھیں۔

مزید :

تعلیم و صحت -