حکومت سے نجات کیلئے ہرممکن کوشش کریں گے، مولانا فضل الرحمن
بٹہ کوٹ+اڈا جھلار مدینہ+ادا کوٹ بہادر (نمائندگان پاکستان) مدارس دین کے قلعے ہیں اور یہ صدیوں سے دین کی حفاظت کرتے چلے آرہے ہیں،ہم مدارس کو کھولنے کے حوالے سے تمام مسالک کے معتبر لوگوں سے رابطے میں ہیں اور انشائاللہ جو بھی اعلان کریں گے متفقہ طور پر کریں گے ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کبیروالا کے نواحی علاقہ مان کوٹ میں جامعہ اشرفیہ کا دورہ کرتے ہوئے علماء و عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔وہ وہاں مولانا مفتی احمد انور کے ماموں کی تعزیت کے لئے آئے تھے اس موقع پر مولانا حافظ عبدالباسط مرالی بھی ان کے ہمراہ تھے۔مولانا فضل الرحمن نے خطاب کرتے (بقیہ نمبر3صفحہ6پر)
ہوئے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام ایک نظریاتی اسلامی جماعت ہے جو گزشتہ ایک سو سال سے اپنے ہدف پر قائم ہے اور اسلامی حکومت کے قیام کے لئے مصروف جدو جہد ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام ایک سدا بہار نظریہ ہے جو کبھی مرجھاتا نہیں اور دنیا کے تمام مسائل کا حل اسلام میں ہے انہوں نے کہا کہ۔موجودہ حکمران نا اہل ہیں ملک اس وقت جن مسائل سے دوچار ہے ان سب کی ذمہ دار موجودہ نااہل حکومت اور اس حکومت کے خیر خواہ اور آقا ہیں انہوں نے کہا کہ کورونا ایک بیماری ہے جس سے حفاظت ہم سب کا انسانی فریضہ ہے۔اس کورونا نے موجودہ حکومت کو وقتی تحفظ فراہم کیا ہے تاہم عوام کی اکثریت اس حکومت سے نالاں و پریشان ہے۔اس حکومت سے نجات حاصل کئے بغیر ہم ملک کو مسائل سے نجات نہیں دلا سکتے۔انہوں نے اسلام آباد میں مندر کی تعمیر کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس پر اہل علم اور علماء کرام کی اجتماعی رائے آنا چاہیے ہمارے پاس ادارے موجود ہیں، وفاقی شرعی عدالت کا ادارہ موجود ہے، ہمارے پاس اسلامی نظریاتی کونسل کا ادارہ موجود ہے، فوری طور پر ہم اس میں جائیں، اسلام آباد میں مندر ہو یا گرجا ہو یا گردوارہ، اس قسم کی تعمیر کے بارے میں شریعت کیا کہتی ہے، اور ان کے اور ہمارے بیچ میں پوزیشن کیا ہے؟، اس کو واضح کرنے کے بعد، پھر رائے قائم ہونی چاہییجب یہ طے ہی کہ اسلامی مملکت میں کوئی فیصلے قرآن و سنت کے خلاف نہیں ہوں گے تو اس کا تقاضا ہے کہ ہم ان اداروں کی طرف رجوع کریں جو اس حوالے سے پوری قوم کی رہنمائی کر سکتے ہیں۔
فضل الرحمن