پاکستانی بچوں میں ”کواساکی“ نامی بیماری پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے، طبی ماہرین
اسلام آؓباد(آن لائن) کورونا وبا ء کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں بچوں میں ”کواسا کی“ نامی بیماری پھیلنے کے خدشات بڑھ گئے،یہ بیماری زیادہ تر ان بچوں کو متاثر کرتی ہے جو کورونا بیماری سے صحت یاب ہوجاتے ہیں تاہم والدین کو کووڈ19کا پتہ نہیں چلتا ہے جس کی اصل وجہ چھوٹے بچوں میں کورونا کے اثرات کا ظاہر نہ ہونے کے باعث بیماری کا پتہ لگانا مشکل ہوتا ہے۔طبی ماہرین کے مطابق کواساکی(بقیہ نمبر43صفحہ6پر)
نامی بیماری کی وجہ سے بچوں کے جسم پر چیچک نما دانے نمودار ہوتے ہیں اس کے علاوہ آنکھوں کا سرخ ہونا،بخار،آنکھوں سے پانی بہنا،زبان کا سرخ اور پک جانا جیسی اہم علامات ہیں۔ ماہرین کے مطابق بروقت علاج سے صحت یابی ممکن ہے اس حوالے سے چلڈرن ہاسپٹل پمز کے ماہر امرض بچگانہ ڈاکٹر جے کرشن نے بتایاکہ کواساکی نامی بیماری جاپان اور چین میں اکثر بچوں کو متاثر کرتی ہے لیکن پاکستان میں پہلی دفعہ اس کے مریض سامنے آئے ہیں اس وقت لاہور میں چار بچوں کو یہ بیماری لاحق ہوچکی ہے جن کا علاج جاری ہے اور اسلام آباد میں ابھی تک اس بیماری سے متاثرہ بچے سامنے نہیں آئے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ بچوں میں اس بیماری کے اثرات نمودار ہونے کے بعد فوراً ماہرین امراض بچگانہ کے پاس لے جا کر تشخیص کرنی ضروری ہے ورنہ اس بیماری کے بروقت علاج نہ ہونے پر بچوں کے دل کی شریانوں پر حملہ ہوسکتا ہے جس سے شریانوں میں سوجن پیدا ہوجاتی ہے اور اس وجہ سے بچوں کی موت لاحق ہونے کا شدید خدشہ پیدا ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ بچوں میں کواساکی نامی بیماری کے اثرات کیلئے والدین کو خصوصی طور پر آگاہی کی ضرورت ہے تاکہ بچوں کا بروقت علاج ممکن ہوسکے۔ طبی ماہرین کے مطابق کاواساکی نامی بیماری ایک بچے سے دوسرے بچے میں منتقل نہیں ہوتی ہے اور اس بیماری سے جاپان اور چین میں بچوں کی شرح اموات زیادہ ہے تاہم ابھی تک پاکستان میں اس بیماری سے کسی بھی بچے کے جاں بحق ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ طبی ماہرین نے اس بیماری کا پاکستان میں ظاہر ہونے کی ایک وجہ یہ بھی بتائی ہے کہ کرونا کی وجہ سے بچوں کو بروقت حفاظتی ٹیکے نہ لگنے کی وجہ سے بھی یہ بیماری لاحق ہونے کا خدشہ ہے۔
”کواسا کی“