سرکاری اداروں کو معاشرے کے پسے طبقات کیلئے ہمدردی کااظہار کرناچاہیے: عارف علوی
اسلام آباد (این این آئی)صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی کے ملازم کی جانب سے ذہنی معذور بیٹے کیلئے ماہانہ فلاحی گرانٹ مانگنے میں تاخیر پر اسے انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویہ قرار دیتے ہوئے فیسکو کی ملازم کے خلاف اپیل مسترد کر دی صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے فیسکو کے ملازم کی جانب سے موصول ہونے ہوالی شکایت پر اپنے احکامات میں لکھا کہ اس مسئلہ کو حل کرنے کی کوشش کی بجائے اس میں تاخیری حیلے بہانے کئے جا رہے ہیں، سرکاری اداروں کو معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کیلئے ہمدردی کا اظہار کرنا چاہئے۔ فیسکو کے ریٹائرڈ ملازم ریاض حسین نے اپنے ذہنی معذور بیٹے کیلئے ماہانہ فلاحی گرانٹ کیلئے متعدد بار محکمہ کو درخواست دی تھی اس درخواست پر عمل کیا جا سکتا تھا تاہم انہیں کسی قسم کی امداد نہیں دی گئی اس صورتحال سے مایوس ہو کر 24 دسمبر 2020 کو شکایت کنندہ نے وفاقی محتسب سے رجوع کیا، جس پر شکایت کنندہ کی شکایت کے ازالہ کیلئے فیسکو سے مطلوبہ دستایزات طلب کی گئیں اور اسے ہدایت کی گئی کہ وہ ایک ماہ کے اندر شکایت کنندہ کا مسئلہ حل کرے تاہم اپنی ذمہ داری پوری کرنے کی بجائے فیسکو نے وفاقی محتسب کے احکامات کو صدر مملکت کے پاس چیلنج کر دیا جس پر صدر مملکت نے اپنے فیصلہ میں لکھا ہے کہ فیسکو کی بدانتظامی کی وجہ سے شکایت کنندہ کی شکایت کا ازالہ نہیں کیا جا سکا اس بارے میں فیسکو کی نظرثانی شدہ درخواست پر وفاقی محتسب کی جانب سے ریکارڈ کی جانچ پڑتال اور فریقین کی بات چیت کی بنیاد پر مسترد کی جا چکی فیسکو نے بعد ازاں صدر مملکت کے پاس درخواست دائر کی جو انہوں نے اس بنیاد پر مسترد کر دی کہ یہ نااہل اور وقت گزاری ہے صدر مملکت نے اپنے تحریری احکامات میں اس پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شکایت کنندہ کے ذہنی معذور بیٹے کا بوجھ آسانی سے اٹھایا جا سکتا تھا اور اس مسئلہ کو حل کیا جا سکتا تھا۔ صدر مملکت نے کہا کہ معاشرے کے کمزور طبقات کی مشکلات کے حوالہ سے قوم کی یہ مجموعی ذمہ داری ہے کہ وہ اس کا احساس کرے انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے جسم کے کسی کمزور حصہ کی دیکھ بھال نہیں کریں گے تو پھر ہم ایک کمزور قوم کے طور پر جانے جائیں گے۔
عارف علوی