طالبا ن کی پیش قدمی جاری، مزید 5اضلاع پر قبضہ، کابل میں خوف کے سائے، جھڑپوں میں 24طالبان ہلاک،افغان ترجمان 

    طالبا ن کی پیش قدمی جاری، مزید 5اضلاع پر قبضہ، کابل میں خوف کے سائے، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 کابل(مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی) افغانستان میں طالبان کی پیش قدمی جاری ہے، طالبان نے مزید 5 اضلاع پر قبضہ کر لیا۔ ادھر روس نے خطے میں امریکی اڈے قائم کرنے کی مخالفت کی ہے۔ افغان میڈیا کے مطابق طالبان نے صوبہ قندھار، پکتیا اور بدخشاں کے اضلاع پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ ان اضلاع میں ہونے والی لڑائی میں درجنوں افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ افغانستان سے جزوی امریکی انخلا کے بعد طاقت کا توازن طالبان کے حق میں جاتا دکھائی دیتا ہے جس کا بھرپور مظاہرہ طالبان کی جانب سے مختلف علاقوں پر قبضہ کی صورت میں نظر آ رہا ہے، امریکہ اس حوالے سے تشویش میں مبتلا ہے اور طیاروں سے بمباری کی کارروائیاں کر چکا ہے۔ ادھر روس کے خصوصی ایلچی برائے افغانستان ضمیر کابلووف نے کہا ہے کہ روس علاقے میں امریکی اڈے قائم کرنے کا مخالف ہے اور واشنگٹن کو اس سے باخبر کر دیا گیا ہے۔امریکی اور اتحادی افواج کا افغانستان سے انخلا تیزی سے جاری ہے، افغانستان میں طالبان کی کارروائیوں میں تیزی کے بعد دارالحکومت کابل پر بھی خوف کے بادل منڈلا رہے ہیں کیونکہ طالبان کابل سے کم و بیش 4 گھنٹے کے فاصلے پر لغمان کے علاقے میں موجود ہیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق، افغان فوج طالبان کی کارروائیوں کا مقابلہ تو کر رہی ہے مگر دارالحکومت کابل میں عام آدمی خوف کا شکار ہے۔طالبان کابل سے کم و بیش 4 گھنٹے کے فاصلے پر لغمان کے علاقے میں موجود ہیں۔دوسری طرف افغان حکومت نے دعویٰ کیا ہے افغانستان کے2مشرقی صوبوں میں 3شہری اور24طالبان عسکریت پسند ہلاک جبکہ30شہری اور25عسکریت پسند زخمی ہوگئے ہیں۔وزارت دفاع نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ صوبہ لغمان  کے ضلع الیشِنگ میں ہفتہ کی رات افغان قومی دفاع اور سکیورٹی فورسز(اے این ڈی ایس ایف)نے ان کے ٹھکانوں کونشانہ بنایا جس میں 9 عسکریت پسند ہلاک جبکہ 17 زخمی ہوگئے۔ ہفتہ کی سہ پہر  سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید جنگ ہوئی جس میں 3 شہری ہلاک جبکہ 30 دیگر زخمی ہوگئے۔وزارت دفاع کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہفتہ کے روز ہمسایہ صوبہ ننگر ہار کے مضافاتی ضلع ہیسارک کے نواح میں افغان فضائیہ کی جانب سے طالبان کے ٹھکانے پر حملہ کیا گیا جس میں 15طالبان عسکریت پسند ہلاک جبکہ 8زخمی ہوگئے۔دریں اثنا افغانستان کے بگرام ایئر بیس سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد بھارتی اہلکاروں  بھی فوری طور پر اپنے ملک روانہ ہو رہے ہیں۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان میں بگرام ایئر بیس سے امریکی فوجیوں کے جاتے ہی بھارتی اہلکاروں نے بھی فضائی اڈہ جلد از جلد چھوڑنے میں عافیت جانی اور ان اہلکاروں کو لینے بھارت سے کارگو جہاز C17افغانستان پہنچا ہے۔24گھنٹوں کے دوران بھارتی طیارہ تین پروازوں کے ذریعے سیکڑوں اہلکاروں کو لے کر واپس ہندوستان پہنچا۔ کارگو طیارے میں کوئی سامان نہیں تھا تاہم بھارت کی خفیہ ایجنسی را کے اہلکار موجود تھے جو افغانستان میں کئی عرصے سے خفیہ طو پر تعینات تھے۔امریکی فوج کے انخلا کے بعد بھارت بھی افغانستان سے جلد از جلد فرار ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔ اس لیے را کے ایجنٹوں کو فوری طور پر افغانستان سے نکالنے کے انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ افغانستان کی اندرونی کشیدگی میں اپنے شرمناک کردار کو بے نقاب ہونے سے بچا سکے۔فغانستان کے صوبے قندھارمیں ہونے والے دھماکے کے باعث گورنر کے سیکریٹری اور سیکیورٹی گارڈ جاں بحق ہو گئے ہیں جب کہ ایک سیکیورٹی گارڈ زخمی ہوا ہے جسے طبی امداد کے لیے فوری طور پر استپال منتقل کردیا گیا ہے۔افغانستان کے مقر نشریاتی ادارے طلوع نیوز کے مطابق قندھار میں دوپہر دو بجکر 15 منٹ پر آئی ای ڈی میگنیٹک دھماکہ ہوا تھا۔
افغانستان

مزید :

صفحہ اول -