جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھار ت ملوث، ماسٹر مائنڈ اور معاونین بھی بھارتی، دہشت گردی کیلئے پیسے تیسرے ملک سے بھجوا ئے گئے، تمام رابطوں کے شواہد موجود ہیں: پاکستان
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک، آئی این پی)وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری اور مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا ہے کہ لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے کے ماسٹر مائنڈ کا تعلق بھارت اور "را " سے ہے،دہشت گردوں کے فون اور دیگر جو آلات ملے ہیں اس کا فرانزک تجزیہ ہوا ہے، مرکزی ماسٹر مائنڈ اور معاونین کا تعلق بھی بھارت سے نکلا،ماسٹر مائنڈ بھارتی شہری ہے بھارت میں ہی رہتا ہے،ہمارے پاس تمام رابطوں کے شواہد موجود ہیں،پاکستان میں دہشتگردی کیلئے تیسرے ملک سے پیسے بھجوائے گئے، پچھلے سال ہم نے عالمی دنیا کو بھارت کی دہشت گری کا ڈوزیئر بھی دیا تھا، ڈوزیئر میں ہم نے تصاویر اوربینک اکاؤنٹس دیے لیکن کوئی نوٹس نہیں لیاگیا، اس دفعہ جو کارروائیاں ہوئیں اور جو شواہد ملے ہیں وہ اتنے مضبوط ہیں کہ اگر اس پر بھی دنیا خاموش رہی تو پھر سمجھا جائے گا کہ دنیا امن نہیں چاہتی، ملکی اداروں نے دشمن ملک کی تمام چالوں کو بے نقابکر دیا بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے رہیں گے، وقت آگیا ہے کہ عالمی برادری اس طرح کے واقعات کا نوٹس لے،21جون کو افغانستان سے تعلق رکھنے والے ملزم عید گل نے پورے علاقے کی ریکی کی، مجرم عید گل افغان نژاد شہری ہے اور دھماکے میں ملوث سارا گینگ ہمارے قابو میں ہے۔ اتوار کو آئی جی پنجاب اورمشیر قومی سلامتی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان نے طویل عرصے تک دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی ہے،بھارت کی پاکستان میں دہشتگردی کے شواہدموجودہیں،جوہر ٹاؤن دھماکے میں بھارت براہ راست ملوث تھا۔انہوں نے کہا کہ دھماکے میں ملوث مجرم پیٹر پال کراچی کا شہری ہے،پیٹر پال نے پاکستان کے اندر اور باہر موجود کارندوں کیلئے سہولت کاری کا کام کیا۔ دھماکے کے لیے بیرون ملک سے جو معاونت ہوئی اس کے بھی حقائق ہمارے پاس موجود ہیں۔انہوں نے بتایا کہ21تاریخ کو عید گل نے جوہر ٹاؤن علاقے کی ریکی کی، 22تاریخ کو ملزم نے رکشہ میں بیٹھ کر علاقے کی ریکی کی، 23تاریخ کو گاڑی اسلام اباد سے لائی گئی تھی۔وزیر اطلاعات نے مزید بتایا کہ مجرم عید گل افغان نژاد شہری ہے اور دھماکے میں ملوث سارا گینگ ہمارے قابو میں ہے۔ اس پر تمام تحقیقاتی اداروں کو مبارکباد دیتا ہوں جبکہ لاہور میں دھماکے کی تحقیقات کو انجام تک پہنچانے پر آئی جی پنجاب کو مبارکباد دیتا ہوں۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب نے کہا کہ جوہر ٹاؤن دھماکے کے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا ہے،دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کا بندوبست پیٹر نے کیا،دھماکے میں استعمال ہونیو الی گاڑی چوری کی گئی تھی،لاہور جوہر ٹاؤن دھماکے میں 3افراد شہید اور22زخمی ہوئے تھے،20کلوبارودی مواد گاڑی میں موجود تھا، پیٹر سے متعلق تمام شواہد اور ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے، دھماکے میں ملوث تمام لوگوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے،کچھ لوگوں کے پاس ہمارا ریکارڈ موجود ہے جن کی تحقیقات کررہے ہیں،21جون کو افغانستان سے تعلق رکھنے والے ملزم عید گل نے پورے علاقے کی ریکی کی،یہ پورا نیٹ ورک ہمارے سامنے کھلی کتاب کی طرح ہے۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے کہا کہ آئی جی پنجاب نے اس واقعے کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب کے ہمراہ بات کی تھی تو بتایا تھا کہ ہمارے پاس اطلاع اور ثبوت ہیں کہ کوئی غیرملکی خفیہ ایجنسی بھی ملوث ہے، آج میں کسی ابہام کے بغیر وثوق سے یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس سارے حملے کے تانے بانے بھارت کی پاکستان کے خلاف اسپانسر شپ دہشت گردی سے جڑتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کے فون اور دیگر جو آلات ملے ہیں اس کا فرانزک تجزیہ ہوا ہے، مرکزی ماسٹر مائنڈ اور معاونین کا تعلق بھی بھارت سے جڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ماسٹر مائنڈ ہے اس کا تعلق ہمیں بالکل واضح طور پر معلوم ہے، وہ بھارت کا شہری ہے، بھارت میں رہتا ہے اور را سے اس کا بالکل واضح طور پر تعلق ہے۔ بھارت ایسا ملک ہے جو ہمسائے ملک میں دہشتگرد کاروائیاں کراتا ہے، دنیا ایسی دہشتگرد کارروائیوں پر خاموش رہے یا نہ رہے لیکن ہم انھیں بھارت کی دہشتگرد کارروائیوں کے بارے میں بتاتے رہیں گے۔معید یوسف نے کہا کہ افغان مہاجرین کو باعزت طریقے سے واپس بھجوانا چاہتے ہیں، بین الاقومی قوانین کے مطابق افغان مہاجرین کی واپسی ہونا چاہیے جب کہ افغانستان میں سیاسی استحکام تک امن نہیں ہو سکتا۔
بھارت ملوث
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے لاہور دھماکے کے شواہد پر بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس گھناؤنے دہشتگرد حملے کی منصوبہ بندی اور استعمال ہونے والے سرمائے کی کڑیاں پاکستان کیخلاف بھارتی پشت پناہی سے ہونے والی دہشتگردی سے ملتی ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ پنجاب پولیس کے شعبہ انسدادِ دہشتگردی نے جس محنت اور رفتار سے شواہد اکٹھے کئے وہ قابل تحسین ہے۔ میں اپنے تمام عسکری وسول انٹیلی جنس اداروں کے مابین عمدہ کوآرڈینیشن کو سراہتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ اس کوآرڈینیشن نے دہشتگردوں اور ان کے عالمی روابط کی نشاندہی کی راہ ہموار کی۔ پھر سے اس گھناؤنے دہشتگرد حملے کی منصوبہ بندی اور استعمال ہونے والے سرمائے کی کڑیاں پاکستان کیخلاف بھارتی پشت پناہی سے ہونے والی دہشتگردی سے ملتی ہیں۔وزیراعظم نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس بدمعاشی کیخلاف بین الاقوامی ادارے حرکت میں لائے۔
عمران خان