چین نہ ہوتاتو ہم تباہ ہوگئے ہوتے ، جنوبی سوڈانی وزیر خزانہ
جوبا (آئی این پی )جنوبی سوڈان چین کے ساتھ اپنا دفاعی تعاون مضبوط بنانے کے لئے منصوبہ تیار کررہاہے کیونکہ چین کی اپنے شراکت داروں کے ساتھ مساوی تعاون کی پالیسی قابل تعریف ہے،جنوبی سوڈان کے عوام اور حکومت چین کے ساتھ حقیقی دفاعی شراکت داری کا عمل آگے بڑھانے کے منتظر ہیں کیونکہ ہمیں یقین ہے کہ چین کا افریقہ اور جنوبی سوڈان کیلئے سیاسی اصول انسانیت اور انسانیت کے احترام پر مبنی ہے۔ان خیالات کا اظہار خزانہ اور منصوبہ بندی کے وزیر سٹیفن داؤ نے کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین نے دسمبر 2013ء کی خانہ جنگی سے متاثر ہونیوالے جنوبی سوڈان کی بحالی میں اہم کردار ادا کیا ہے ، اس لئے حکومت اپنے بہتر مفاد میں چین کے ساتھ قریبی تعلقات کی خواہاں ہے ۔انہوں نے کہا کہ جنوبی سوڈان کے بجٹ کا 98فیصد انحصار تیل پر ہے لیکن اس کی پیداوار خانہ جنگی کے باعث متاثرہوئی ہے اور جنوبی علاقے میں تیل کے کئی کنویں بند کر دیئے ہیں ۔انہوں نے مزید کہا کہ بیجنگ کی مسلسل سفارتی ، مالی اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد حاصل نہ ہوتی تو ہم گذشتہ تین سالوں کے دوران اقتصادی دباؤ کی وجہ سے تباہ ہو گئے ہوتے
،ایک ملک کے طورپر ہماری حیات نو آج چین کی وجہ سے ہے جو نہ صرف تیل کے شعبے میں ہمارا بڑا سرمایہ کار ہے بلکہ ہمارا بہترین دوست بھی ہے جب ہمیں مالی تعاون کی زبردست ضرورت تھی تو چین فوراً ہماری مدد کو پہنچا ۔