کاشتکاروں کو سہولیات کی فراہمی سے ہی معشی ترقی ممکن ہو سکتی ہے :گورنر سندھ
کراچی (این این آئی )گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ سندھ زرعی لحاظ سے ایک زرخیز صوبہ ہے ، بڑھتی ہوئی آبادی کے تناظر میں زرعی شعبہ کی اہمیت بہت بڑھ چکی ہے ، پانی و بجلی کی تسلسل سے فراہمی ، فصل کی بروقت قیمت اوربیج پر ریسرچ سے معاشی خوشحالی کا خواب شرمندہ تعبیر کیا جا سکتا ہے اس ضمن میں وفاقی حکومت کا شتکاروں ، زمینداروں اور آباد گاروں کو ہر ممکن سہولیات با الخصوص بجلی کی تسلسل سے فراہمی ، بیج پر بین الاقوامی معیار کے مطابق ریسرچ کی ضروریات اور بروقت فصل کے ریٹ فراہم کرنے کو بھی یقینی بنارہی ہے ۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے گورنر ہاؤس میں آباد گاروں کے 15 رکنی وفد سے ملاقات میں کیا ۔ وفد میں راجہ انصاری ، راجہ عبد الحق ، زین انصاری ، میر اعجاز علی تالپور ،انور علی مری ،رضا محمد چانڈیو،ملک عبد الغفار ، زاہد حسین نون، محمد موسیٰ ، قاضی نور محمد ، عبد الحق پھل،ارشاد علی پھل ، وحید علی پھل ، حمیر انٹر اور یوسف راجپوت شامل تھے ۔ملاقات میں وفد نے گورنر سندھ کو صوبہ میں آباد گاروں کے مسائل ، سولر ٹیوب ویل ، ٹیل اینڈ تک پانی میں حائل رکاوٹوں ، ناقص ادویات کی فروخت سمیت دیگر مسائل سے آگاہ کیا۔ گورنر سندھ نے کہا کہ ترقی کے اس دور میں زراعت میں بھی جدت لائی جارہی ہے ، صوبہ کے کاشتکاروں کو فصل اور زمین سے مطابقت رکھنے والے جدید آلات و مشینری کی فراہمی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں زراعت کے شعبہ کو فعال کرنے کے لئے نہری نظام کو مزید موئثر بنایا جا رہا ہے ، بڑی کینالوں سے ٹیل اینڈ تک پانی کی تسلسل سے فراہمی اور پانی چوری کے واقعات کی روک تھام حکومت کی اولین ترجیح ہے ، صوبہ میں زرعی ادویات اور بیج پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے اس ضمن میں ناقص ادویات میں ملوث عناصر کو ہر صورت قانون کی گرفت میں لایا جائے گا ۔ ملاقات میں میر اعجاز علی تالپور نے کہا کہ سکھر بیراج سے نکلنے والی دو نہروں روٹری اور نارا کینالز پر پانی ہو تا ہے لیکن یہ پانی ٹیل اینڈ تک نہیں پہنچ پاتا ہے ، نہروں کے درمیان میں ہی کٹ لگا کر بعض افراد پانی چوری میں ملوث ہیں جس سے ٹیل اینڈ تک پانی کی عدم فراہمی سے کاشتکاروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ راجہ عبد الحق نے کہا کہ پانی چوری کے حوالہ سے ٹیل اینڈ کے کاشتکاروں نے متعلقہ تھانوں سے رابطہ بھی کیا گیا لیکن چوری میں ملوث عناصر کے خلاف رپورٹ درج نہیں کی جاتی ہے، حکومت کاشتکاروں کو پنجاب کی طرح مناسب ریٹ پر سولر ٹیوب ویل فراہم کرے تاکہ زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے ، صوبہ میں پانی کی تقسیم کمیٹی کا اجلاس گذشتہ پانچ برس سے نہیں ہو سکا ہے ۔
گورنرسندھ