سوڈان، فوجی کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے مظاہرین کی تعداد 30ہو گئی
خرطوم(آئی این پی)سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں عمر البشیر کے بعد حکومت پر قابض فوجی کونسل کے خلاف فوجی ہیڈکوارٹرز کے باہر دھرنے دے کر بیٹھے مظاہرین پر ہونے والی فوج کی فائرنگ سے 30 سے زائد افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مظاہرین کے قریب موجود ڈاکٹروں کی کمیٹی کا کہنا تھا کہ خرطوم میں آرمی ہیڈاکوارٹرز کے باہر موجود مظاہرین پر سوڈانی ملٹری کونسل نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہیں۔سینٹرل کمیٹی آف سوڈان کا کہنا تھا کہ آرمی ہیڈ کوارٹر میں پیش آنے والے واقعے میں میں ہلاکتوں کی تعداد30 سے زائد ہوگئی ہیں۔قبل ازیں ڈاکٹرز کی کمیٹی نے 13 افراد کی ہلاکت اور 116 زخمیوں کی تصدیق کی تھی۔غیر ملکی خبرایجنسی کی رپورٹ کی مطابق احتجاجی مظاہروں کی سربراہی کرنے والے افراد نے فوج کی فائرنگ کے بعد عوام سے ملک بھر میں نائٹ مارچ کرنے کی ہدایت کی ہے۔سوڈانیز پروفیشنلز ایسوسی ایشن نے مظاہرین کو مرکزی شاہراہ بند کرکے ملک بھر میں احتجاج کرنے پر زور دیا ہے۔ایک رضاکار ناظم سیراج کا کہنا تھا کہ فوج نے خرطوم کے دو اضلاع بوری اور باہری کے علاوہ قریبی شہر میں عوام سے تصادم کیا ہے۔خیال رہے کہ مظاہرین کی جانب سے رواں برس اپریل میں طویل عرصے تک حکمرانی کرنے والے عمرالبشیر کے استعفے کے بعد حکومت سویلین کے حوالے سے کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے فوج کے خلاف مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔