شیخوپورہ، ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت کی غفلت، کورونا مریضوں کی تعداد میں اضافہ
شیخوپورہ(بیورورپورٹ)ضلعی انتظامیہ اور محکمہ صحت کی ہٹ دھرمی، غفلت اور لاپرواہی سے شیخوپورہ میں کرونا مریضوں کے انبار لگ گئے،محلہ چوڑیگراں میں 40سالہ محمد سلیم ایک نامی شخص عید الفطر ے روز سے اپنے گھر میں تیز بخار، سانس کے درست طریقہ سے نہ آنے اور جسم میں دردوں کے علاوہ چھاتی میں درد اور زبردست کھانسی میں مبتلاہونے کی وجہ سے بے یا رو مدد گار پڑا تھا جس کے متعلق محلے داروں نے خداترسی کرتے ہوئے انتظامیہ کو اطلاع کرنے کی کوشش کی کی اسے شائد مبینہ طور پر کرونا وائرس کی شکائت نہ ہو گئی ہو،اس سلسلہ میں سب سے پہلے اے سی سٹی شبیر بٹ سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے شکایت کنندہ کو کہا کہ آپ مجھے اس کی تفصیل سینڈ کر دیں میں ابھی اس مریض کو قرنطینہ میں شفٹ کرواتا ہوں،مگر اے سی سٹی صاحب کی طرف سے جوابی کاروائی نہ ہونے پرڈی ایچ او سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے بھی حسب روایت وہی رویہ اختیار کیا،بعد ازاں ایم ایس ڈی ایچ کیو ہسپتال ڈاکٹر اظہرامین کے ساتھ رابطہ کرنے پر انہوں نے بھی اس طرح کا ہی جواب دیا، مگر کسی بھی سرکاری آفیسر نے متاثرہ شخص کے گھر جانے کی زحمت گوارا نہ کی، اور یہ بھی نہ سوچا کہ اس ایک مریض کی وجہ سے کہیں اس ایک مریض کی وجہ سے پورا علاقہ ہی متاثر نہ ہو جائے،،عوامی سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدرا اور ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ سدرہ یونس سے مطالبہ کیا ہے کہ اس کیس کو ٹیسٹ کیس بنا کر غفلت کے مرتکب سرکاری آفیسران کو نوکریوں سے فارغ کیا جائے تاکہ آئندہ کوئی بھی انسانیت سوز واقعہ شیخوپورہ میں رونما نہ ہو سکے۔
محکمہ صحت