پہاڑی سلسلوں میں آتشزدگی واقعات‘ اے این پی کا اظہار تشویش
پشاور(سٹی رپورٹر) عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان نے صوبہ بھر کے پہاڑی سلسلو ں اور جنگلات میں آگ لگنے کے واقعات میں مسلسل اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیرانی کوہ سلیمان کے سلسلے کے بعد پختونخوا کے مختلف پہاڑی سلسلوں میں آگ لگنے کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ شانگلہ علی جان کپرئی اور بہلول خیل میں گذشتہ تین روز سے آگ لگی ہوئی ہے جس میں چار افراد ابھی تک جاں بحق ہوچکے ہیں لیکن حکومتی مشینری ناکام نظر آرہی ہے۔ بلوچستان، شیرانی، بونیر، دیر، شانگلہ، سوات اور تورغر کے قیمتی پہاڑ جل رہے ہیں جبکہ حکومت سوئی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شیرانی کے جنگل جل گئے، ایلم کا پہاڑی سلسلہ راکھ بن گیا لیکن کسی کو کوئی فکر نہیں۔ان پہاڑوں میں اربوں روپے کے قیمتی درخت جل کر راکھ ہوگئے، لوگ اپنی مدد آپ کے تحت آگ بجھارہے ہیں۔ بدقسمتی سے صوبائی حکومت تخت اسلام آباد کی لڑائی میں مصروف ہے اور پشتونوں کے قدرتی وسائل تباہ ہورہے ہیں۔اے این پی مطالبہ کرتی ہے کہ ان واقعات کی شفاف تحقیقات کرائی جائیں اور ملوث افراد کو سامنے لایا جائے۔