بجٹ کی تیاریاں آخری مراحل میں داخل، موبائل فونز سمیت امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر کتنے ٹیکسز بڑھانے کی تجویز دی گئی؟ جانئے

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آئندہ وفاقی بجٹ میں امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر ٹیکسز بڑھانے کی تجویز سامنے آئی ہے، مہنگے امپورٹڈ موبائلز مزید مہنگے ہونے کا امکان ہے۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق بجٹ 2023-24 کا بجٹ تیاریوں کے آخری مراحل میں ہے جس میں 100 ڈالر سے زائد مالیت کے موبائل پر ڈیوٹی بڑھنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ منی بجٹ جو فروری میں لایا گیا تھا اس کو آئندہ مالی سال کیلئے جاری رکھا جائے گا، 500 ارب کے ٹیکسز اس سے لگیں گے جبکہ 200 ارب کے نئے ٹیکس لگائے جائیں گے۔
مجموعی طور پر آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 700 سے 750 ارب روپے تک کے نئے ٹیکس لگیں گے۔ درآمدی لگژری آئٹمز پر 25 فیصد سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ 100 ڈالر سے زائد کے موبائل پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی تجویز ہے۔ خواتین کے درآمدی میک اپ، بیگز، جوتے اور جیولری پر بھی سیلز ٹیکس 25 فیصد عائد ہو گا۔مردوں کے درآمدی کپڑے اور جوتے سمیت درآمدی اشیا پر بھی 25 فیصد سیلز ٹیکس عائد ہو گا۔
کھانے پینے کی اشیا چاکلیٹ اور درآمدی ٹافیوں پر بھی 25 فیصد سیلز ٹیکس لگانے کا امکان ہے ۔ درآمدی فانوس، لائیٹس، ایل ای ڈیز سمیت الیکٹرونکس سامان پر بھی 25 فیصد سیلز ٹیکس عائد کئے جانے کی تجاویز دی گئی ہیں۔