گردوں کے امراض سے بچنے کیلئے روزانہ 12گلاس پانی پینا چاہیے
لاہور (جنرل رپورٹر) گردوں کا کام انسانی جسم میں بڑی اہمیت رکھتا ہے جس سے کسی ذی شعور کو انکا ر نہ ہے یہ جسم میں خون اور پانی کی صفائی کے فلٹرپلانٹ ہیں‘ یہ ہمارے جسم کا ایک ایسا اہم عضو ہے جس پر ہماری صحت اور زندگی کا دارومدار ہے جسم کا ہر عضو اپنی جگہ اہم اور لازم ہے ان کی خرابی کبھی کبھی موت کا پیام بھی بن جاتی ہے ہر سال ہزاروں افراد محض گردوں کے امراض میں مبتلا ہوکر ہلاک ہو جاتے ہیں ،تھوڑی سی توجہ اور احتیاط سے گردوں کے امراض سے بچا جا سکتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار ادارہ تحقیقات طبیہ رجسٹرڈ پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ مجلس مذاکرہ ” گردوں کے امراض اور احتیاطی تدابیر “کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر حکیم سید عمران فیاض ، حکیم محمد افضل میو، حکیم احمد سلیمی اور دیگر نے کیا۔انہوں نے کہا کہ پانی کا کم استعمال کرنے سے یوریا بہت گاڑھا بنتا ہے جس سے کیلشیم ، نمک اور یورک ایسڈ کے ذرات گردے کے اندر جمع ہونے لگتے ہیں۔ اگر پتھری ریت کی طرح ہو تو وہ پیشاب کے راستے نکل جاتی ہے لیکن اگر یہ مٹر کے دانے برابر یا نو کیلی ہو تو معاملہ تشویشناک ہو جا تا ہے ۔ پتھری اخروٹ کے برابر بھی ہو سکتی ہے ۔ اگر ہم دن بھر میں 10 سے 12 گلاس پانی کا استعمال کریں تو گردے صاف رہیں گے اور پتھری کے بننے کے امکانات کم ہو جاتے ہیںانھوں نے کہا کہ گردوں کی خرابی کی بدولت ہائی بلڈ پریشر ، معدہ و جگر بھی بری طرح متا ثر ہو جاتے ہیںانھوں نے کہا کہ طب یونانی میں سنگدانہ مرغ، ادرک، کالی مرچ اور شورہ قلمی کا مرکب گردوں کے ا مراض میں بہت مفید ہے اس کے علاوہ بڑا گوشت ، آلو، گوبھی، ٹماٹر ، پالک اور بازاری کھانے اس مرض میں شدید مضر ثا بت ہوتے ہیں جب کہ ادرک ،زیرہ سفیداور چھوٹی الائچی کا قہوہ بھی بہت مفید ہے۔